ویب ڈیسک ۔۔ کوئی کتنا بڑا کیوں نہ ہو، میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔ فیصل واوڈانااہلی کیس کی سماعت کرتےہوئےچیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ نےکہاکہ کمیشن میرٹ پرکیس کافیصلہ کرےگااورکسی سےمتاثرنہیں ہوگا ۔
دوران سماعت چیف الیکشن کمشنرکاکہناتھاکہ فیصل واوڈا نےکاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت دوہری شہریت والےخانےمیں این/اے لکھا۔ کیا فیصل واوڈا کی دوہری شہریت نہیں تھی یا اس وقت نہیں تھی؟
فیصل واوڈاکےوکیل محمد بن محسن نے بتایا کہ فیصل واوڈا کی اس وقت دوہری شہریت نہیں تھی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نےپھراستفسارکیاکہ فیصل واوڈا نے پہلے دوہری شہریت رکھی ہوئی تھی؟ فیصل واوڈا نے کس تاریخ کو دوہری شہریت چھوڑی؟
یہ سوال سن کرمحمد بن محسن بولےکہ اس بات سے متعلق مجھے ہدایت لینا ہو گی، جس پر ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا تاخیری حربے ہوئے کہ ہدایت لیکر بتائیں گے، آپ کوعلم نہیں تو یہاں کیوں آئے؟ آپ لوگوں کے ایسے کاموں کی وجہ سے باتیں ہمیں سننا پڑتی ہیں۔
محمد بن محسن نے کہا کہ فیصل واوڈا کے پاس دوہری شہریت تھی، اس پر کوئی تنازع نہیں ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ نے مانا ہے کہ فیصل واوڈا کی دوہری شہریت تھی، پوچھ کر بتائیں کہ فیصل واوڈا نے دوہری شہریت کب چھوڑی؟
الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے وکیل محمد بن محسن کو جواب دینے کا آخری موقع دیتے ہوئےسماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔