مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ سپریم کورٹ کاتاریخی فیصلہ آگیا۔ جی ملک کی سب سےبڑی عدالت نےسینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سےکرانےسےمتعلق دائرصدارتی ریفرنس پراپنی رائےدیتےہوئےکہاہےکہ سینیٹ الیکشن آئین کےمطابق خفیہ رائےشماری کےذریعےہی ہونگے۔
سپریم کورٹ نےاپنی رائےمیں کہاکہ سینیٹ الیکشن آئین کےتابع ہیں لہٰذا یہ الیکشن آئین کےمطابق ہوں گے۔ صدارتی ریفرنس پرعدالت عظمیٰ کی رائےچارایک کی اکثریت سےآئی ۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نےدیگرچارججوں کی رائےسےاختلاف کیا۔
عدالت نے اپنی رائے میں کہا ہےکہ الیکشن کوشفاف بناناالیکشن کمیشن کی ذمہ داری اوروہ اس مقصدکیلئےٹیکنالوجی کااستعمال کرےاوریقینی بنائےکہ الیکشن کی شفافیت برقراررہے۔ تمام ادارے الیکشن کمیشن کےساتھ تعاون کے پابند ہیں۔۔
عدالتِ عظمیٰ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس اختیار ہے کہ وہ کرپٹ پریکٹس کے خلاف کارروائی کرے، تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز الیکشن کمیشن سے تعاون کی پابند ہیں، الیکشن کمیشن 218 تین کے تحت کرپشن روکنے کے تمام اقدامات کرے۔
معزز چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں قرار دے چکی ہے کہ سیکریسی کبھی بھی مطلق نہیں ہوسکتی اور ووٹ ہمیشہ کے لیے خفیہ نہیں رہ سکتا، ووٹنگ میں کس حد تک سیکریسی ہونی چاہیے،تاہم اس کاتعین کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
یہاں یہ واضح رہےکہ موجودہ تحریک انصاف کی حکومت چاہتی تھی کہ سینیٹ الیکشن اوپن ووٹنگ کےذریعےہوں جبکہ اپوزیشن روایت کےمطابق اس پرخفیہ ووٹنگ کی حامی تھی ۔