ویب ڈیسک ۔۔ سعودی عرب نےغیرممالک سےتعلق رکھنےوالےماہرین اورباصلاحیت افرادکواپنےملک کی شہریت دینےکااعلان کیاہے۔
سعودی میڈیاکےمطابق غیرملکیوں کاشہریت دینےکافیصلہ ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان کےمعاشی وسماجی اصلاحاتی پروگرام کاحصہ ہےجس کےتحت مملکت کی معیشت کوجدیدخطوط پراستوارکرتےہوئےتیل پراس کاانحصارکم سےکم کرناہے۔
سعودی حکام کےمطابق اس اقدام کامقصددنیا بھر سےسائنسدانوں،دانشوروں اورتخلیق کاروں کوراغب کرناہےتاکہ مملکت ایک متنوع مرکزبن سکےجس پرعرب دنیافخرکرسکے۔
سعودی شہریت کسےملےگی؟
ولی عہد شاہ سلمان کےشاہی فرمان کےمطابق فرانزک اورمیڈیکل سائنس، ٹیکنالوجی،زراعت،جوہری،قابل تجدید توانائی، تیل و گیس اورمصنوعی ذہانت کےشعبوں کےماہرین کوشہریت دینےمیں ترجیح دی جائےگی۔
پچھلے مہینےمملکت نےسرمایہ کاروں،ڈاکٹروں،انجینئرزاورفنانسرزکےلیے”پریمیم”رہائشی ویزوں کی پہلی کھیپ جاری کی۔یہ پروگرام غیر ملکی شہریوں اوران کےاہل خانہ کو طویل مدتی ویزااورمراعات پیش کرتاہےجو پہلےغیر سعودیوں کےلیےدستیاب نہیں تھے۔ مملکت نےستمبر میں اپنےنئےسیاحتی ویزوں کےاجراکابھی اعلان کیاتھا۔