کہتےہیں ہارجیت کھیل کاحصہ ہوتی ہےاوراسےدل سےتسلیم کرناچاہیےلیکن اگرایک ٹیم اچھاکھیلتےکھیلتےاچانک سےہارجائےتوکم ازکم اس ہارکاتجزیہ ضرورکرناچاہیےتاکہ اگلی مرتبہ وہی غلطیاں نہ دہرائی جائیں۔
اگرہم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کےسیمی فائنل میں آسٹریلیاکےخلاف پاکستان کی پرفارمنس کاتجزیہ کریں توکچھ باتیں ایسی ہیں جوکرکٹ کی کم سےکم سمجھ رکھنےوالےکوبھی آسانی سےسمجھ آجاتی ہیں۔
پہلی بات تویہ کہ میچ کاٹاس ہارنا،پاکستان کےمیچ ہارنےکی جانب پہلاقدم تھالیکن اس حوالےسےہم کچھ نہیں کرسکتےکیونکہ یہ توقسمت کی بات ہے۔ کل تک ہم ٹاس جیت رہےتھےتوایک بارہارگئے۔لیکن اگرہم پورےمیچ کابغورجائزہ لیں توپتاچلتاہےکہ ٹاس ہارناپاکستان کےہارنےکی بہت معمولی وجہ ہے۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن کی بات کریں تو177رنزکاہدف کوئی اتنامعمولی بھی نہیں کہ جس کادفاع نہ کیاجاسکے۔ لیکن یہ بات کرکٹ کےماہرین بھی کہہ رہےکہ پاکستان نے15سے20رنزکم بنائے۔ اگرہمارےہٹ مین ہارڈ آصف علی جذبات میں آکرغلط شارٹ نہ مارتےتوپہلی ہی گیندپرکیچ نہ ہوتے۔ چلیں آصف علی کوبھی چھوڑیں انتہائی تجربہ کاربلےبازشعیب ملک نےکیاکیا؟ پہلی بارپرسنگل اوردوسری پرپویلین واپسی۔ اب بھئی ایسی بھی کیاجلدی تھی،کچھ دیرتووکٹ سےدل لگاتے۔
بولنگ کی بات کریں توسوائےشاداب خان کےسب کووہ مارلگی کہ اپنی لائن اورلیتھ ہی بھول گئے۔
انیس واں اوور فیصلہ کن ثابت ہوا۔حسن علی نےچار اوورزمیں نہ صرف چوالیس رنز دیئے۔بلکہ میتھیو ویڈ کا اہم ترین کیچ چھوڑکرپاکستان کو ٹرافی سے محروم کردیا۔
جشن کرکٹ میں ماہرین کاتجزیہ
نجی ٹی وی کےپروگرام جشن کرکٹ میں پوسٹ میچ تبصرہ کرتےہوئےانضمام الحق کاکہناتھاکہ ہم نےپندرہ سےبیس رنزکم بنائے۔ راولپنڈی ایکسپریس شعیب اخترنےکہاکہ ہم آج بھی نوےکی دہائی کی کرکٹ کھیل رہےہیں جبکہ دوسری ٹیمیں ہم سےبیس سال آگےکی کرکٹ کھیل رہی ہیں۔ ہمارےاوردوسری ٹیموں کےسٹرائیک ریٹ کی بات کریں توزمین آسمان کافرق ہے۔
انضمام الحق کاکہناتھاکہ ہمیں سوچناچاہیےکہ یواےای کی کنڈیشنزہمیں سوٹ کرتی ہیں اوران پچزکوہم سےبہترکوئی نہیں جانتاپھربھی فائنل میں غیرایشیائی ٹیموں کاپہنچناہمارےلئےبہت کچھ سوچنےاورغورکرنےکامقام ہے۔ انہوں نےکہاکہ اگرہم پہلےچھ اورآخری کےچاراوورزکااچھاستعمال نہیں کریں گےنتیجہ بھگتیں گے۔ ہمیں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی سائنس کوسمجھناہوگا،آسٹریلیاپانچ وکٹیں گنوانےکےباوجودمیچ جیت گیااورہم ایک وکٹ گنوانےکےبعداسکورکرنےکی بجائےوکٹیں بچانےکےچکرمیں پڑگئے۔
ہرلمحہ پرجوش میں ماہرین کی رائے
پروگرام ہرلمحہ پرجوش میں بات کرتےہوئےیونس خان کاکہناتھاکہ جتنی خوشیاں اس ٹیم نےہمیں دی ہیں وہ صرف ایک میچ کی وجہ سےہمیں ان خوشیوں کوبھلانانہیں چاہیے۔ غلطیاں ہوئی ہیں لیکن ان غلطیوں سےسبق سیکھناچاہیےناکہ اس کونکال دو،اسےرکھ دو۔ تنویراحمدنےکہاکہ جب غلطیاں کریں گےاس کاخمیازہ بھگتناپڑےگا۔ ہم نےاپنےہدف کادفاع کرناتھا،اس لئےہم پرزیادہ پریشرتھااورہمیں کم سےکم غلطیاں کرناتھیں۔ پاکستان کو190کاٹارگٹ دیناچاہیےتھا۔
یونس خان نےکہاکہ پورےٹورنامنٹ میں پاکستان کی اسپن بولنگ کامسئلہ سامنےآیا۔ آج ہمیں اسپن بولنگ کی کمی محسوس ہوئی ۔ ہمارےپاس اچھےاسپن بولرزکی آپشن نہیں تھی۔
دی پویلین میں ماہرین نےپاکستان کی ہارپرکیاکہا؟
پروگرام دی پویلین میں بات کرتےہوئےسابق فاسٹ بولروقاریونس نےکہاکہ حسن علی ایک میچ ونرہیں اورانہوں نےبارہامواقع پراسےثابت بھی کیاہے۔ آج بدقسمتی سےوہ اچھاپرفارم نہیں کرسکتے۔ ان پربہت زیادہ دباوتھااورانکےساتھ یہی ہوا۔ انہیں سمجھ نہیں آرہاتھاکہ کیاکرناچاہیے۔ حسن علی کےکیچ ڈراپ ہونےپرتبصرہ کرتےہوئےوقاریونس نےکہاکہ محض کیچ ڈراپ کرنےکوٹرننگ پوائنٹ نہیں کہاجاسکتا۔ یہ پہلاموقع نہیں تھاکہ کسی نےکیچ ڈراپ کیاہو۔ وہاب ریاض نےبھی وقاریونس سےاتفاق کرتےہوئےکہاصرف کیچ ڈراپ ہونےکومیچ ہارنےکی وجہ قرارنہیں دیاجاسکتا۔
وسیم اکرم نےکہاکہ اب ایسانہ ہوکہ پوراملک حسن علی کےپیچھےپڑجائے۔ باہردوسرےملکوں میں یہ ایک گیم ہے،جہاں میچ ہارنےکےبعدٹیم کوتھپکی دےکرکہاجاتاکہ بیٹرلک نیکسٹ ٹائم۔