Home / عورت ڈائن نہیں ۔۔ پاکستانی ڈرامےکیادکھارہےہیں؟

عورت ڈائن نہیں ۔۔ پاکستانی ڈرامےکیادکھارہےہیں؟

Pakistani drama

اسلام اوراس معاشرےنےعورت کوماں ،بہن ، بیٹی اوربیوی کےروپ میں جوعزت دی ہے ۔۔ ہمارےڈرامےروزاس عزت کوتارتارکرتےہیں ۔

معاف کیجئےگامیں ریپ کی بات نہیں کررہا ، لیکن بات اس سےکچھ زیادہ مختلف بھی نہیں ۔

آپ کی آسانی کیلئے ۔۔ یوں سمجھیں کہ میں نےکسی عورت سےریپ تونہیں کیالیکن اسےپورےمحلےمیں بدنام کردیاہے ۔

ہمارےڈرامےبھی ایساہی کچھ کررہےہیں ۔

آپ ایک کام کریں ۔۔ مختلف چینلزپرچلنےوالےپانچ ڈرامےسلیکٹ کریں ، انہیں دیکھیں ۔۔ چھ ماہ پہلےکےپانچ مختلف ڈرامےسلیکٹ کریں ، دیکھیں اوراگرچاہیں تواس سےچھ ماہ پیچھےچلےجائیں اورپانچ مختلف ڈراموں پربس ایک نظرڈالیں ۔۔

حیران کن طورپرآپ کوان تمام ڈراموں کی کہانیوں میں کم وبیش ایک ہی پیٹرن دکھائی دےگا۔

نمبرون ۔۔ آپ کوان ڈراموں میں عورت مرکزی کردارمیں دکھائی دےگی ۔

نمبردو ۔۔ ان ڈراموں میں آپ کووہی گھسی پٹی اورمتروک ہوجانےوالی عشق معشوقی کی کہانیاں نظرآئیں گی۔

نمبرتین ۔۔ اس کےعلاوہ آپ کوان ڈراموں میں ساس بہوسے،بہوساس سے،نندبھاوج سےاوربھاوج پورےگھرسےلڑتی یاان کےخلاف سازشیں کرتی دکھائی دےگی ۔۔

اور ۔۔ اہم ترین بات ۔ آپ کوان ڈراموں میں عورت ایک ایسےراکھشس کےروپ میں دکھائی جاتی ہےکہ جس کےقدم رکھتےہی ایک ہنستےبستےگھرکاامن سکون اورشانتی بھک سےاڑجاتی ہے۔

اپنےآپ سےپوچھیں ۔۔ کیاایسی ہےہمارےمعاشرےکی عورت ؟؟

کیاہم نےاپنےگھروں یااردگردایساکچھ دیکھاہےجوہمارےڈراموں میں دکھایاجارہاہے؟؟

آپ کوسمجھانےکیلئےاپنی بات کومزیدآسان کئےدیتاہوں ۔۔

جیواینٹرٹینمنٹ پران دنوں چلنےوالےڈرامےسیانی کےبڑےچرچےہیں۔ آپ اگریہ ڈرامہ دیکھ رہےہیں توشایدآپ کویادآجائےکہ اسی سےملتےجلتےڈرامےکچھ عرصہ پہلےہم ٹی وی اوراےآروائی ڈیجیٹل پر قربتیں اورخواب نگرکی شہزادی کےنام سےچل چکےہیں۔ حیران کن طورپران دونوں ڈراموں میں مرکزی کرداربھی سیانی کی ہیروئن انمول بلوچ نےہی کیاتھا۔

اب آپ ہی بتادیں کہ وہ کونساجادوہےکہ جس کےزیراثرتین مختلف لوگ ، تین مختلف چینلزپربیٹھ کرایک ہی جیسےڈرامےاورکردارتخلیق کررہےہیں ؟

کیایہ محض اتفاق ہے ۔۔ ؟

جی نہیں ۔۔ اسےکہتےہیں بھیڑچال یاپھرمکھی پرمکھی مارنا ۔۔

مشکل سےبچنااورکامیابی کےآسان راستےڈھونڈنا۔۔

اردگردنظردوڑائیں اوردیکھیں کہ دنیاکن کن موضوعات پرڈرامےاورفلمیں بنارہی ہےاوراس کےبعداپناتجزیہ بھی کرلیں۔

ہم میں اوردوسروں میں فرق بس اتناہی ہےکہ انہوں نےکمرشلزم کےساتھ ساتھ اپنےپروفیشنلزم کوبھی آگےبڑھایااوردونوں میں توازن برقراررکھاجبکہ ہم نےصرف اورصرف کمرشلزم پرزوردیااورپروفیشنلزم کوکہیں دورپیچھےچھوڑآئے۔

بہرحال پروفیشنلزم ہویاکمرشلزم ۔۔ دونوں بہت رتھ لیس اورڈیمانڈنگ ہیں ۔ ذراسی کمزوری آپ کوبہت بھاری پڑےگی اورآپ دوسروں سےبہت پیچھےرہ جائیں گے۔

لیکن اگرکسی کویہ غلط فہمی ہےکہ جیساگھساپٹاکام اب ہورہاہےویساہی گھساپٹاکام کرکےاس کٹ تھروٹ کمپی ٹیشن والی دنیامیں اپنی سروائیول کویقینی بنایاجاسکتاہےتواس سےبڑی بیوقوفی اورکوئی نہیں ہوگی۔

About Zaheer Ahmad

Muhammad Zaheer Ahmad is a senior journalist with a career spanning over 20 years in print and electronic media. He started from the Urdu language Daily Din, proceeding to Daily Times, where he stayed as sub-editor for 2 years. In 2008, he joined broadcast journalism as a Producer at the English language Express 24/7, and later to its major subsidiary, Express-News. Zaheer currently works there as a Senior News Producer. He is also the Managing Editor of newsmakers.com.pk. Zaheer can be reached at zaheer.ahmad.lhr@gmail.com

یہ بھی چیک کریں

Imran Khan PTI

پی ڈی ایم حکومت کیخلاف وائٹ پیپر

ویب ڈیسک ۔۔ سربراہ تحریک انصاف اورسابق وزیراعظم عمران خان آج پی ڈی ایم حکومت …