پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھروتحریک شروع توہوگئی ہےلیکن جب سےیہ تحریک شروع ہوئی ہے،میڈیااورسوشل میڈیاپراس کامذاق بن گیاہے۔ لیڈرآتےہیں ،پرزن وین میں بیٹھ کرتصاویربنواتےہیں اورپھرغائب ہوجاتےہیں۔ شایدیہ دنیاکی واحدجیل بھروتحریک ہےجس میں پولیس میگافون لےکرقائدین کےگھروں کےباہراعلانات کرتی پھررہی ہےکہ "پولیس وین حاضرہے،آپ گرفتاری دیناچاہیں توآپ کومکمل تحفظ دیاجائےگا”۔
اس کہانی میں سب سےدلچسپ اورحیران کن بلکہ انتہائی شرمندہ کردینےوالاعنصریہ ہےکہ پارٹی کےسب سےمضبوط گڑھ یعنی خیبرپختونخواسےکسی ایک لیڈر،ایم این اےیاایم پی اےنےگرفتاری نہیں دی بلکہ سب نےفوٹوسیشن پرہی اکتفاکیااورپھرپتلی گلی سےچلتےبنے۔ ستم ظریفی ملاحظہ ہوکہ اس پوری تحریک میں اب تک کےپی کےسابق وزیراعلیٰ محمودخان اورپنجاب کےسابق وزیراعلیٰ عثمان بزدارگدھےکےسرسےسینگ کی طرح غائب ہیں۔سوات پولیس محمودخان کےگھرکےباہراعلانات ہی کرتی رہی لیکن محمودخان باہرنہ نکلےاورنہ ہی کسی احتجاج میں دکھائی دئیے۔ ہفتےکےروزپشاورمیں پرویزخٹک ، تیمورسلیم جھگڑااوردیگررہنماکارکنوں کی بڑی تعدادلیکرپشاورجیل کےباہرپہنچےلیکن گرفتاری کسی ایک نےبھی نہ دی۔ صحافیوں کےپوچھنےپرپرویزخٹک نےکہاکہ وہ توگرفتاری دیناچاہتےہیں لیکن پولیس گرفتارکرنانہیں چاہتی۔ سینئرصحافی کامران خان نےجب تیمورسلیم جھگڑاسےپوچھاکہ آپ نےتوجیل بھروتحریک کامذاق بنادیاہے،جس پروہ بولےکہ ہم نےجس کوجومیسج پہنچاناتھا،پہنچادیا۔
جیل بھروتحریک کی بری طرح ناکامی کےبعداب شرمندگی مٹانےکیلئےبعض پی ٹی آئی رہنماتویہ تک کہہ رہےہیں کہ دراصل یہ سچ مچ کی جیل بھروتحریک نہیں بلکہ علامتی تھی ۔
لاہورسےجوگنتی کےچندرہنماگرفتارہوئےہیں وہ بےچارےبھی دھوکےمیں مارےگئے،کیونکہ بقول شاہ محمودقریشی انہیں تویہ لگتاتھاکہ پولیس انہیں لیکرسی سی پی اوکےدفترجائےگی لیکن پولیس انہیں کہیں اورلےجارہی ہے۔ گرفتاری کےاگلےہی روززین قریشی نےوالدکیلئےلاہورہائیکورٹ سےرجوع کرلیا۔ ان کی درخواست پرلاہورہائیکورٹ میں دلچسپ صورتحال دیکھنےمیں آئی ۔
جسٹس شاہرام سرورنےکہاکہ آپ لوگوں نےتوخودگرفتاریاں دی ہیں،اب مسئلہ کیاہے؟ جس پرزین قریشی نےکہاکہ انہیں والدسےملنےنہیں دیاجارہا۔ جس پرجسٹس شاہرام نےکہاکہ شہرمیں جہاں کہیں دفعہ لگی ہے،اس کی خلاف ورزی کریں توپولیس آپ لےجاکروالدسےملوادےگی۔ 144
لاہورسےگرفتارہونےوالےسینٹراعظم سواتی کوجب طبیعت خراب ہونےپررحیم یارخان جیل سےوکٹوریہ ہسپتال بہاولپورلایاگیاتومیڈیاسےبات کرتےہوئےکہاکہ اب توانہوں نےکوئی ٹویٹ بھی نہیں کی،پھربھی انہیں گرفتارکرلیاگیا، وہ توشاہ محمودقریشی سےملنےآئےتھے۔
جیل بھروتحریک کی حالت دیکھ کراس پرتبصرہ کرتےہوئےوزیردفاع خواجہ آصف نےدلچسپ تبصرہ کیا۔ کہتےہیں جیل بھروتحریک کی فلم توفلاپ ہوگئی ، پی ٹی آئی اب ڈوب مروتحریک شروع کرے۔