Home / جینٹلمین جیل ۔۔ بدمعاش دوررہیں

جینٹلمین جیل ۔۔ بدمعاش دوررہیں

The Gentleman's Jail

جیل کانام سنتےہی ایک شریف آدمی کےرونگٹےکھڑےہوجاتےہیں اورخوف سےاس کی ٹانگیں کانپنےلگتی ہیں۔ ہمارےاس خوف کی وجہ یہ نہیں کہ ہم جیل جاچکےہیں۔ ہم میں سےاکثرلوگ جیل نہیں گئےہونگےلیکن جیل کےبارےمیں مشہورخوفناک قصے کہانیاں،دہشتناک فلمیں اوردل دہلادینےوالی خبریں ہمارےاس خوف کی وجہ ہیں۔ ابھی پچھلےدنوں ایک خبرپڑھ کردل اچھل کرحلق میں آگیا۔ خبرکچھ یوں تھی کہ جنوبی امریکاکےملک کولمبیاکی جیل میں دوگینگزکےدرمیان خونی لڑائی میں 100کےقریب قیدی مارےگئےجبکہ بہت سےزخمی ہوکرہسپتال پہنچ گئے۔ جنوبی امریکاکےملکوں کی اکثرجیلوں میں موجودگینگ اس قدرخوفناک ہیں کہ وہاں کی حکومتیں بھی ان کےخلاف کارروائی سے ڈرتی ہیں۔ صرف میکسیکوکی مثال دیکرآگےبڑھوں گاکہ وہاں کےمنشیات فروش گینگ اس قدرنڈراوربےخوف ہیں کہ پولیس توپولیس،فوج پرمنظم حملےکرتےہیں۔ جنوبی امریکاکےتقریباً سبھی ملکوں کی جیلوں کایہی حال ہے۔ آپ کویہ جان کرحیرانی ہوگی کہ امریکاجیسےمیں ملک میں منشیات فروشی اوردوسرےسنگین جرائم میں زیادہ ترانہیں ملکوں کےلوگ ملوث ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ سابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ میکسیکواورامریکاکی سرحدپرآہنی دیوارتعمیرکرناچاہےتھےلیکن انہیں اس کاموقع نہیں ملا۔

خطرناک مجرم اوردل دہلادینےوالےجرائم توہمارےہاں بھی بہت ہیں لیکن شکرہےہماری جیلوں میں حالات ابھی اتنےبرےنہیں ہوئےکہ گینگ وارکےنتیجےمیں ایک ایک دن میں 100،سوقیدی مارےجائیں۔ گینگ وارہےضرورلیکن وہ اتنی منظم اورمضبوط نہیں کہ پورےسسٹم کومفلوج کردے۔ کہتےہیں پاکستان کی جیلیں عادی مجرموں کیلئےکسی پناہ گاہ سےکم نہیں،بس آپ کی جیب میں جیل عملےکی جیب گرم کرنےکیلئےپیسےہونےچاہئیں۔ ہمارےہاں جیلوں کےبارےمیں ایک جملہ آپ نےبھی شایدسن رکھاہوکہ یہاں کسی شریف آدمی کوبھی بھیج دیں تووہ مجرم بنکرباہرنکلتاہے،ہماری جیلیں مجرم بنانےکی فیکٹریاں ہیں۔

مجرموں کوقیدکرنےوالی جیلوں کےحوالےسےتمہیدکچھ طویل ہوگئی حالانکہ اس مضمون میں ہم نےعام نہیں بلکہ ایک ایسی خاص جیل کاذکرناہےجومجرموں کیلئےنہیں بلکہ شریف اورقانون پسندشہریوں کیلئےہوگی ۔ اس جیل میں جانےکی پہلی شرط ہی یہ ہوگی کہ آپ انتہائی شریف انسان ہوں جس نےاپنی زندگی میں کبھی کوئی قابل دست اندازی پولیس جرم نہ کیاہو۔

عام طورپریہ ہوتاہےکہ جب کوئی شخص کسی جرم کاارتکاب کرتاہےتوپولیس اسےگرفتارکرکےعدالت سےسزادلوانےکےبعدجیل بھیج دیتی ہےجہاں وہ اپنی سزاپوری کرتاہے۔ لیکن جس جیل کاہم ذکرکررہےہیں وہاں کوئی مجرم نہیں بلکہ معاشرےکےانتہائی شریف اورمعززلوگ ہی جاسکیں گے۔

اس جیل کےحوالےسےایک اورخاص بات یہ ہےکہ یہاں کوئی اپنی مرضی سےنہیں جاسکےگا۔ جولوگ بھی اس جیل کےمکین بنیں گے،ان کاتعلق معاشرےکےہرطبقےسےہوگااورانہیں ایک طےشدہ طریقہ کارکےتحت چناجائےگا۔ (جاری ہے)

About Zaheer Ahmad

Muhammad Zaheer Ahmad is a senior journalist with a career spanning over 20 years in print and electronic media. He started from the Urdu language Daily Din, proceeding to Daily Times, where he stayed as sub-editor for 2 years. In 2008, he joined broadcast journalism as a Producer at the English language Express 24/7, and later to its major subsidiary, Express-News. Zaheer currently works there as a Senior News Producer. He is also the Managing Editor of newsmakers.com.pk. Zaheer can be reached at zaheer.ahmad.lhr@gmail.com

یہ بھی چیک کریں

Imran Khan PTI

پی ڈی ایم حکومت کیخلاف وائٹ پیپر

ویب ڈیسک ۔۔ سربراہ تحریک انصاف اورسابق وزیراعظم عمران خان آج پی ڈی ایم حکومت …