ڈاکٹرعامرلیاقت حسین بہت مختصرسی زندگی بہت بھرپوراندازمیں گزارکرخالق حقیقی سےجاملے۔ اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے،آمین۔ ان کی موت جن حالات میں ہوئی اس نےان کےناقدین کوبھی غمزدہ کردیاہے۔ عامرلیاقت حسین یقیناًبہت ٹیلنٹڈانسان تھےاوراپنےاسی ٹیلنٹ کی بدولت انہوں نےبہت مختصروقت میں شہرت ، دولت اورعزت کمائی لیکن افسوس یہ تینوں چیزیں انہوں نےجتنی تیزی سےکمائیں اتنی ہی تیزی سےگنوابھی دیں۔
یہ کہاجائےتوغلط نہ ہوگاکہ عامرلیاقت حسین خودکوملنےوالی عزت اورشہرت کوسنبھال نہ پائے،وہ پہلےڈگمگائے،پھرلڑکھڑائےاورپھرصحیح راستےسےہی بھٹک گئے۔
ڈاکٹرصاحب کی زندگی میں ایک بات ہمیں بہت نمایاں دکھائی دیتی ہےاوروہ ہےان کی جلدبازی۔ انہیں ہرکام کی اتنی جلدی تھی کہ انہوں نےاپنی زندگی کی مشکلات کاسامناکرنےمیں بھی صبرنہ دکھایا۔ انہوں نےگمنامی سےشہرت، غربت سےدولت اورنیک نامی سےبدنامی سب کچھ بہت جلدی جلدی کیا۔
پتانہیں عامرلیاقت کوکس بات کی جلدی تھی ؟
شادیوں کی بات کریں توانہوں نےایک کےبعددوسری اوردوسری کےبعدتیسری شادی کرنےمیں دیرنہیں لگائی اورشادیاں ہی کیوں ؟ عامرلیاقت کی سیاسی زندگی بھی نشیب وفرازسےبھرپورہے۔سیاسی سفراپنےوالدصاحب کی جماعت ایم کیوایم سےشروع کیاتواختتام کیاتحریک انصاف پر۔ حالانکہ عملی طورپروہ تحریک انصاف سےبھی اپنی زندگی کےآخری ایام میں الگ ہوچکےتھے۔
عامرلیاقت حسین کی پوری زندگی تنازعات سےبھری تھی ۔ انہوں نےرمضان ٹرانسمیشن کاآغازکرکےبےپناہ شہرت کمائی لیکن ساتھ ہی انہیں علمائےکرام کی سخت تنقیدکاسامنابھی کرناپڑا۔ اپنےٹی وی شوزمیں انہوں نےکچھ ایسی حرکتیں کیں جن پرسوشل میڈیاپرانہیں کڑی تنقیدکانشانہ بنایاگیا۔
حال ہی میں ان کی تیسری بیوی دانیانےشادی کےچندماہ بعدہی خلع کادعویٰ دائرکردیااورعامرلیاقت پرایسےگھناونےالزام لگائےکہ سن کربہت عجیب لگا۔ وہ الزامات درست ہیں یاغلط یہ توپولیس ہی بتاسکتی ہےلیکن ایک بات طےہےکہ ڈاکٹرعامرلیاقت کی زندگی ان سب لوگوں کیلئےایک سبق ہےجودولت اورشہرت پانےکےبعدصحیح راستےسےبھٹک جاتےہیں۔
عامرلیاقت حسین ملٹی ٹیلنٹڈمگرتنازعات سےبھرپورشخصیت تھے۔ انہوں نےجہاں بہت سےمخالف پیداکئےوہیں ان کےدنیاسےچلےجانےپران کےچاہنےوالوں کےدل دکھی ہیں۔ کہتےہیں دشمن بھی مرجائےتوخوش نہیں ہوناچاہیےکیونکہ سجنانےبھی مرجاناہے۔
موت سےکس کورستگاری ہے
آج تیری کل ہماری باری ہے