لاہور:(ویب ڈیسک) سعودی عرب میں خواتین کوبتدریج آزادی دینےکاعمل جاری ہےاورنئےقانون کےتحت سعودی عرب میں پہلی بارخواتین کوتنہازندگی گزارنےکی اجازت مل گئی ہے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق سعودی عرب میں ہونےوالی نئی قانون سازی کےمطابق خواتین کواپنےسرپرست یعنی والد،بھائی اورشوہرکےساتھ رہنےکی بجائےتنہازندگی گزارنےکاحق حاصل ہوگیاہے۔
نئےقانون کےمطابق بالغ عورت کویہ حق حاصل ہوگیاہےکہ وہ اگرچاہےتوشوہر،باپ،بھائی یابیٹےکےعلیحدہ ہوکرآزادزندگی گزارسکتی ہے۔
واضح رہےکہ سعودی عرب میں خواتین کےسرپرست کےپرانےقانون کےبڑھتےہوئےناجائزاستعمال کےخلاف کافی شکایات سامنےآرہی تھیں اوراس قانون کی تبدیلی کیلئےغوروخوض پہلےسےجاری تھا۔
ولی عہدمحمدبن سلمان نےمنصب سنبھالتےہی تاریخی نوعیت کےاقدامات کئےجن میں خواتین کوخودمختاربنانابھی شامل تھا۔ اب سعودی عرب میں خواتین کوگاڑی چلانے ، سگریٹ پینے،ملازمت کرنے، کھیلوں میں حصہ لینے،اسٹیڈیم میں اکیلےجانےاوربیرون ملک اکیلےسفرکی اجازت مل چکی ہے۔