Home / ‘‘مسلم لیگ ن کا نیا بہانیہ’’

‘‘مسلم لیگ ن کا نیا بہانیہ’’

ذوالفقارعلی بھٹواپنی جان بچاسکتےتھے۔ اگروہ یہ سوچ کرضیاالحق کےہاتھوں پربیعت کرلیتےکہ لوگ ان کی توقعات کےبرخلاف سڑکوں پرنہیں نکلے،توممکن ہےوہ پھانسی سےتوبچ جاتےلیکن تاریخ کےہاتھوں مارےجاتے۔
بتانےوالےبتاتےہیں کہ پھانسی ہونےتک بھٹواسی خوداعتمادی میں مبتلارہےکہ جلدلاکھوں لوگ سڑکوں پرنکلیں گےاورضیاالحق کوبھاگنےپرمجبورکردیں گےلیکن افسوس ایسانہ ہوااورایک انتہائی مقبول عوامی وزیراعظم عوام کی راہ تکتاتختہ دارپرجھول گیا۔ لوگ بھٹوکیلئےکیوں باہرنہیں نکلے؟ اس بحث میں جائےبغیرفی الحال صرف اتناجان لیں کہ وہ جوبھٹوکوپھانسی سےنہ بچاسکے،آج بھی ووٹ کےذریعےاپنےمحبوب لیڈرکے’’عدالتی قتل‘‘کاکفارہ اداکررہےہیں ۔

بھٹوکےحامی آمریت کےجبرواستبدادکےسامنےاپنےلیڈرکوبچاتونہ سکےلیکن ان کےدل بھٹوکی محبت سےمعمورتھےکیونکہ بھٹواپنےنظرئیےپرقائم رہے۔ بھٹوکےچاہنےوالوں نےاپنےمحبوب قائدکواس طرح خراج عقیدت پیش کیاکہ آج بھی پیپلزپارٹی کم ازکم سندھ کی حد تک ناقابل شکست ہےاوربھٹوکی تیسری نسل اس کےنام پرایک صوبےاوراس کےعوام کےدلوں پرحکمرانی کررہی ہے۔
یہ لمبی چوڑی تمہیدمجھےاس لئےباندھناپڑی کیونکہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی غیرمشروط حمایت کرنےپراپنےکارکنوں اورچاہنےوالوں کی جانب سےسامنےآنےوالےشدیدردعمل کےبعد ن لیگ یہ عذرپیش کررہی ہےکہ چونکہ لوگ نوازشریف کیلئےسڑکوں پرنہیں نکلےتووہ کس کےبل بوتےپرمقتدرحلقوں کےخلاف ووٹ کوعزت دوکےبیانیئےپرڈٹےرہتے؟ پہلی بات تویہ کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کاایساسمجھنااپنےہزاروں کارکنوں اورلاکھوں چاہنےوالوں کی توہین ہے۔ یہاں میں صرف اتناہی کہنےپراکتفاکروں گاکہ نوازشریف کیلئےلوگوں کی محبت کےایک موقع کاتومیں عینی شاہدہوں ۔ نوازشریف جب لندن سےاپنی صاحبزادی مریم نوازکےہمراہ گرفتاری دینےلاہورآئےتوکم ازکم دوڈھائی لاکھ لوگ سڑکوں پرنکلےلیکن بھلاہوشہبازشریف کاجوریگل چوک سےباہرنہیں نکلےاورنوازشریف کویہ لگاکہ لوگ ان کیلئےباہرنہیں نکلے۔ دوسری بات یہ عدالت سےنااہلی کےبعدکیاعوام نےنوازشریف کی ہاں میں ہاں نہیں ملائی ؟ کیامریم نوازکومحض اس لئےگرفتارنہیں کیاگیاتھاکیونکہ حکومت اوراس کےادارےمریم کےجلسوں میں عوام کی بڑھتی تعدادکولیکرپریشان تھے؟ اگراس سب کےبعدبھی ن لیگ عوام سےشکوہ کرناجائزسمجھتی ہےتومیں اتناہی کہوں گاکہ عذرگناہ بدترازگناہ ۔
یہ بھی پڑھیں۔۔
آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کاحکم نوازشریف نےدیا
نوازشریف کیاپھرڈرائنگ روم سیاست کی طرف لوٹ آئے؟
چلیں ایک منٹ کیلئےفرض کرلیتےہیں کہ نوازشریف کےحامی بھی بھٹوکےجیالوں کی طرح اپنےقائدکیلئےسڑکوں پرنہیں نکلے،لیکن سوال یہ ہےکہ کیانوازشریف اپنےنظرئیےپرقائم رہے؟
اس میں شک نہیں کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کےچکرمیں ووٹ کوعزت دوکابیانیہ چکراکرکہیں گرگیاہےاورمسلم لیگ ن کی قیادت اپنےکارکنوں کومطمئین کرنےکیلئےطرح طرح کےبہانےتراش رہی ہے۔ لگتایوں ہےاپنامقبول عام بیانئیہ پس پشت ڈالنےکےبعد ن لیگ ایک نیابہانئیہ سامنےلےآئی ہےجس کا سلیس اردومیں ترجمہ یہ ہےکہ جب لوگ اپنےلیڈرکیلئےباہرنہیں نکلیں گےتولیڈرکوبھی عوام سےکئےعہدسےپھرنےکاحق حاصل ہے۔

About Khurram Aslam

یہ بھی چیک کریں

Imran Khan PTI

پی ڈی ایم حکومت کیخلاف وائٹ پیپر

ویب ڈیسک ۔۔ سربراہ تحریک انصاف اورسابق وزیراعظم عمران خان آج پی ڈی ایم حکومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے