ویب ڈیسک ۔۔ یوں توسائنس کی دنیامیں آئےروزنت نئی ایجادات ہورہی ہیں لیکن کچھ ایجادات ایسی ہوتی ہیں کہ انسان انہیں دیکھتےہی واہ واہ کرنےپرمجبورہوجاتاہے۔ ایسی ہی ایک ایجادکاذکرہم اس خبرمیں کرنےجارہےہیں۔
دوستو ۔۔ سورج کی روشنی سےبجلی پیداکرنےوالےسولرپینل سےتوہم سبھی واقف ہیں لیکن حیران کن طورپراسٹینفورڈیونیورسٹی کیلی فورنیاکے محققین نےاسی عام استعمال کےسولرپینل میں کچھ ردوبدل کرکےاسےرات میں بھی بجلی پیداکرنےکےقابل بنادیاہے۔
رات کےوقت یہ مخصوص سولرپینل ریڈی ایٹیوکولنگ نامی پراسیس کواستعمال کرکےبجلی پیداکرتےہیں۔ ہےناں عجیب بات کہ عام سولرپینل دن کےوقت سورج کی روشنی سےبجلی پیداکرتےہیں اوریہ مخصوص سولرپینل رات میں بجلی پیداکرنےکیلئےخلامیں موجودٹھنڈک کااستعمال کرتےہیں۔
البتہ یہ حقیقت اپنی جگہ موجودہےکہ رات میں کام کرنےوالےسولرپینل دن میں کام کرنےوالےپینل کےمقابلےمیں بہت کم بجلی پیداکرتےہیں۔ تاہم اس کےباوجودمحقیقین ان سولرپینلزکواس لئےمفیدقراردیتےہیں کیونکہ انکےخیال میں رات کےاوقات میں بجلی کی طلب ویسےہی بہت کم ہوتی ہےاورجتنی طلب ہوتی ہےاس حساب سےیہ کافی بجلی پیداکرسکتےہیں۔
طالبان بدھاکےمجسموں کی حفاظت پرمامور۔۔لیکن کیوں؟
ہم ساہےتوسامنےآئے ۔۔ دادی کاچیلنج
یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سڈنی میں اپلائیڈفزکس کےپروفیسرجیف سمتھ نےاس طریقےسےبجلی پیداکرنےپراپنےتحفظات کااظہارکیاہے۔ محقیقین کےنام اپنی ای میل میں انہوں نےکہاکہ بجلی پیداکرنےکایہ طریقہ متبادل ذرائع سےبجلی پیداکرنےکےطریقےکوپیچیدہ کردےگا، اس طرح سےبجلی توپیداہورہی ہےلیکن یہ بات واضح نہیں کہ آیاہم اسےمستقل طورپراپناسکتےہیں یانہیں؟ تاہم پروفیسرسمتھ نےریسرچ کرنےوالوں کی حوصلہ افزائی کرتےہوئےانہیں اس پرمزیدکام جاری رکھنےکامشورہ دیاہے۔