مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ عمران خان دوبارہ دھرنا دیناچاہتےہیں توان کا یہ فیصلہ سیاسی خود کشی کےمترادف ہوگا۔
ان خیالات کااظہارسماٹی وی کےپروگرام لائیوودندیم ملک کےمیزبان ندیم ملک نےاپنےپروگرام کےابتدائیےمیں کیا۔ ندیم ملک کاکہناتھاکہ عمران خان کےمزاج سےواقف لوگ جانتےہیں کہ وہ خودآرام سےبیٹھےگانہ ہی حکومت کوبیٹھنےدےگا۔ دھرنوں میں احتجاج کاانہیں اس قدرمزاآیاکہ حکومت میں آکربھی وہ احتجاج کرتےہی نظرآئے۔ یہ کیوں نہیں پکڑا گیا؟وہ کیوں نہیں پکڑا گیا؟اوراسی پکڑدھکڑمیں انہوں نے ساڑھے تین سال گزار دئیے۔ حکومت میں آ کر گورننس بہتر کرنےاورڈیلیورکرنے،نظام حکومت اور اقتصادی بہتری کی بجائے وہ اپوزیشن کےپیچھےپڑےرہے اورکچھ بھی بہتر نہ کر سکے۔
ندیم ملک کاکہنا تھا کہ عمران خان ایک بارپھردھرنے کا عندیہ دے رہے ہیں حالانکہ پچھلے دھرنے کے نتائج آخر میں ان کے لیے اچھے نہیں رہے تھے۔ طاہرالقادری کےاٹھتےہی،وہ پھنس کررہ گئےتھےاورعمران خان کیلئےوہاں پر اپنی موجودگی کو برقرار رکھنا مشکل ہو گیا تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی — نامورصحافی کیاکہتےہیں؟
عمران خان کہتے تو ہیں کہ میں نے126دن کا دھرنا دیا ہے لیکن دھرنے کا زوراسی وقت تک تھا جب تک کہ طاہرالقادری کے پیروکا وہاں پردھرنے میں موجود رہے۔اگر عمران خان نےاپنے پچھلے دھرنے سے کچھ سبق سیکھا ہے تو میرے خیال میں وہ ڈی چوک میں بیٹھنا پسند نہیں کریں گے۔ عمران خان کا دھرنے کا فیصلہ سیاسی خودکشی کےبرابرہو گا،اگر وہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ میں دوبارہ ڈی چوک میں کنٹینر رکھ کر دھرنا دوں تو وہ دھرنا بھی دے سکتے ہیں اورکنٹینر پربھی آ سکتے ہیں لیکن وہ لوگ جو وہاں پر اکٹھےہو کر بیٹھے تھےاور اگر ان کاتجربہ عمران خان کو ہوا ہے،اوراگر انہوں نے اس سے کچھ سیکھا ہےتو میرےخیال میں وہ دھرنےوالی غلطی نہیں دہرائیں گے۔
عمران خان اوراسٹیبلشمنٹ کےتعلقات کب خراب ہوئے؟
اینکرپرسن ندیم ملک کےمطابق ذوالفقار علی بھٹو پاکستان میں رجیم چینج تھا،ضیاالحق کا طیارہ حادثہ ایک رجیم چینج تھا،عمران خان کا 2014کا دھرنا رجیم چینج کے طریقہ کار کا ایک آغاز تھا،جس میں نواز شریف حکومت نے گرنا تھا بعد میں ان معاملات کو کیسے حل کیا گیا وہ بعد کی کہانی ہے لیکن آپ اگر تحقیقات کریں تو 2014والے دھرنے پر آپ کو بھی ساتھ شامل کرنا پڑے گا،اس کے ساتھ اس خط کو بھی شامل کرلیں جس میں وہ سازش کی بات کر رہےہیں۔