ویب ڈیسک ۔۔ پاکستان کےٹیکس اکٹھاکرنےوالےادارےفیڈرل بورڈآف ریونیومیں ٹیکس دہندگان کےانتہائی حساس اورکلاسیفائیڈڈیٹاکی حفاظت کیلئےزیراستعمال سائبرسکیورٹی کےنظام میں شدیدخامیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔
ایف بی آرکےسائبرسکیورٹی سسٹم میں کمزوریوں کی پتاوفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹرآصف محمودجاہ کی جانب سےکی جانےوالی تحقیقات کےدوران سامنےآیا۔
وفاقی ٹیکس محتسب نےپاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ (پی آراےایل)کوایف بی آرکی ویب سائٹ پرموجودٹیکس دہندگان کی خفیہ معلومات کومستقبل میں سائبرحملوں سےبچانےکیلئےبین الاقوامی معیارات کےمطابق سائبرسکیورٹی کانظام بنانےاورنافذکرنےکی ہدایت دی ہے۔
یواےای میں غیرازدواجی تعلقات جائزقرار
تحقیقات کےدوران وفاقی ٹیکس محتسب اس نتیجےپرپہنچےکہ فرائض کی ادائیگی میں نااہلی اور نااہلی کی وجہ سےایف بی آرویب پورٹل کاخفیہ/کلاسیفائیڈ ڈیٹا ہیک کرلیاگیاتھا۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکس وکیل وحید شہزاد بٹ نے ایف بی آر/پی آر اے ایل کے اہم پوزیشن ہولڈرز کے خلاف مفاد عامہ کی شکایت درج کرائی۔ وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر جاہ نے جامع تحقیقات کےبعدیہ نتیجہ اخذکیاکہ اپنی نیٹ ورک سیکیورٹی کیلئےکوئی سافٹ ویئر استعمال نہیں کر رہا اوریہ کہ ایف بی آرنے سسٹم میں خلل کی مدت کے حوالے سے ایک غلط بیان درج کرایا۔
آرڈر: "مذکورہ تجزیہ واضح طورپرایف بی آر/پی آراےایل کے ذمہ داروں کی غفلت، عدم توجہی، تاخیر، نااہلی ،نا اہل انتظامیہ اورتفویض کردہ فرائض اورذمہ داریوں کی ادائیگی میں بدنظمی کی عکاسی کرتا ہے۔ پرال ڈیٹا سینٹر کسی بھی انسٹرکشن پریوینشن/ انٹروژن ڈیٹیکشن سسٹم سے لیس نہیں جو کہ اس کے ڈیٹا بیس کی سیکیورٹی کو ظاہر کرنے والی ایک ٹھوس اورمنظم خامی ہے۔ ڈیٹا سینٹرمعتبربین الاقوامی معیارات کے مطابق نہیں ہے اور اس کی سرٹیفیکیشن بھی دسمبر2020 میں ختم ہو گئی تھی۔