ویب ڈیسک ۔۔ لالچ بری بلاہے۔ گھربیٹھےزیادہ منافع کمانےکی خواہش نے ہزاروں پاکستانیوں کےاربوں روپےڈبودئیے۔ آن لائن سرمایہ کاری کابڑا فراڈسامنےآگیا۔
تفصیلات کےمطابق کرپٹوکرنسی کےذریعےپاکستانیوں کےکروڑوں روپےہڑپ کرآن لائن فراڈئیےاڑن چھوہوگئے۔ کرپٹوکرنسی کےنام پرفراڈکرنےوالےآن لائن فنکاروں نےپہلےلالچ دےکراربوں روپےکاسرمایہ اکٹھاکیا،پھرکرپٹوکرنسی کےذریعےسرمایہ بیرون ملک منتقل کرکےغائب ہوگئےاورپاکستانی بےچارےہاتھ ملتےرہ گئے۔ شکایت ملتےہی سائبرکرائم سندھ نےانکوائری شروع کردی۔
اس خبرکی افسوسناک بات یہ ہےکہ اس میں دوچارسونہیں بلکہ تین سےپانچ ہزارافرادکاپانچ سےدس کروڑڈالرسرمایہ لالچ کےسمندرمیں غرق ہوگیا۔ ڈائریکٹرایف آئی اےسائبرکرائم سندھ عمران ریاض نے شکایات موصول ہوتےہی پرچھان بین شروع کی تویکے بعددیگرےگیارہ موبائل ایپلیکیشن کےذریعےکیاجانےوالافراڈسامنے آگئے۔
بائی نانس سب سےبڑاورچول کرنسی ایکسچینج نکلاجہاں پاکستانیوں نےلاکھوں ڈالرزکی سرمایہ کاری کی۔ ابتدائی تحقیق میں یہ بات سامنےآئی کہ تین سے پانچ ہزارپاکستانیوں نے مجموعی طورپردس کروڑڈالرکی سرمایہ کاری کررکھی تھی۔ سائبرکرائم نےپاکستان میں ان کےنام پرکاروبارکرنےوالی آئرلینڈاوربرطانوی کمپنیوں سےوضاحت مانگ لی ہے۔
جعلسازاربوں روپے کاسرمایہ اکٹھاکرکےکرپٹوکرنسی کے ذریعےبیرون ملک منتقل کرتےتھے۔ واضح رہےکہ کرپٹوکرنسی چونکہ باقاعدہ کوئی کرنسی نہیں اس لئےاس کاادھرادھرمنقتل کرنانہایت آسان ہے۔