ویب ڈیسک ۔۔ فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹانےٹوئٹرکےمدمقابل انسٹاگرام تھریڈزکولانچ کردیاہے۔ ایپ سٹورلسٹنگ کےمطابق انسٹاگرام تھریڈزنامی ایپ کو6جولائی کولانچ کیاگیاہے۔ ابتدامیں یہ سہولت صرف آئی فون صارفین کیلئےدستیاب ہوگی۔
تھریڈزکےساتھ کچھ زیادہ کہیں — انسٹاگرام کی ٹیکسٹ بیسڈکنورسیشن ایپ۔
تھریڈزمیں کمیونیٹیزمختلف موضوعات پربات کرتےہیں جوہوسکتاہےکل ٹرینڈنگ میں بھی آجائے۔ جوکچھ بھی ایساہوجس میں آپ کی دلچسپی ہو،آپ اسےاپنےفیورٹ اورہم خیال لوگوں سےڈسکس کرسکتےہو۔ اس کےعلاوہ آپ اپنی فالوونگ بھی بناسکتےہیں تاکہ آپ ان کےساتھ اپنےخیالات اورآئیڈیازشیئرکرسکو۔
ایپ سٹوراورگوگل پلےسٹورکی لسٹنگزمیں ایپ کےایک جیسےسکرین شاٹس کوشئیرکیاگیاہےجس میں دکھایاگیاہےکہ کیسےآپ اپنےانسٹاگرام ہینڈل میں لاگ ان کرسکتےہیں۔ اس نئی ایپ میں آپ انہیں ڈھونڈیں جنہیں آپ انسٹاگرام پرفالوکرتےہیں۔ پھرآپ ایک ایسےانٹرفیس میں پوسٹ کردیں جو ٹوئٹریااس جیسی دوسری سوشل میڈیاایپ جیساہے۔
اسکرین شاٹ دیکھ کرلگتاہےڈیش بورڈ بہت حد تک ٹویٹرجیساہے جو انسٹاگرام کے لنک کے ساتھ کام کرے گا۔ اسےٹیکسٹ اور گفتگو کی طرز پر ایپ میں ڈھالا گیا ہےدیکھاجائےتوٹویٹر ہی کی ایک دوسری شکل ہے۔
ٹوئٹرسےصارفین کی دوری
ایک بات واضح رہےکہ ٹوئٹرکےنئےمالک ایلون مسک کےٹوئٹرکی مقبولیت میں بہت فرق آیاہےاوربہت سی نامورشخصیات اسے چھوڑ کر متبادل سوشل میڈیاپلیٹ فارمزپر جاچکی ہیں۔ اس کےعلاوہ یہ بات بھی قابل ذکرہےکہ ایلون مسک اورمارک زکربرگ کے درمیان پیشہ ورانہ چپقلش جاری ہےجس میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہاہے۔
ٹوئٹرسےلوگوں کےمتنفرہونےکی بنیادی وجہ ایلون مسک کی عجیب وغریب پالیسیاں ہیں۔ اب یہ بھی سننےمیں آرہاہےکہ مسک نےٹویٹر ڈیک کے لیے بھی ویریفائڈ اکاؤنٹ کی شرط عائد کردی ہے۔ ٹوئٹرڈیک عام طورپرصحافی استعمال کرتےہیں۔ اس پابندی کےبھی نتائج ضرورسامنےآئیں گے۔ سوشل میڈیاماہرین کےمطابق اس قسم کی پالیسیاں لاگوکرنےکامقصدزیادہ سے زیادہ لوگوں کو سبسکرپشن کی طرف لاناہے،جوبظاہربہت مشکل دکھائی دیتاہے۔
دوسری جانب میٹا کی ’تھریڈز‘ایپ ہرطرح سے مفت ہوگی،اس میں پوسٹ اورالفاظ کی کوئی قیدبھی نہیں ہوگی۔ یہاں قارئیں کوپتاہوناچاہیےکہ ٹوئٹر جیسی کئی ایپ منظرِلانچ ہوئیں اورانہیں مقبولیت بھی ملی جنس میں سابق امریکی صدرٹرمپ کی ٹرتھ سوشل اورمسٹوڈون نمایاں ہیں۔ بلواسکائی نامی ایک ایپ نے جلداپنی جگہ بنائی تاہم ٹوئٹربہرحال آج بھی سرفہرست ہے۔