ویب ڈیسک ۔۔ ایک طرف ہم ہیں جومتحدہ عرب امارات سےمحض ایک ارب ڈالرملنےپرخوشی کےشادیانےبجارہےہیں اوردوسری ہمارادشمن ہمسایہ ملک بھارت ہےجومتحدہ عرب امارات سےبڑےبڑےمنصوبوں کےایم اویوسائن کررہاہے۔
حال ہی میں ابوظہبی کےمحکمہ تعلیم ، بھارت کی وزارت تعلیم اورانڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی دہلی کےبیچ ایک معاہدےکی یادداشت پردستخط ہوئےہیں جس کےتحت آئی آئی ٹی دہلی کاپہلابین الاقوامی کیمپس ابوظہبی میں قائم کیاجائےگا۔
اس منصوبےکامقصددونوں ملکوں کےدرمیان تعلیمی مہارت ، تخلیق کاری ، علم کاتبادلہ اورانسانی سرمائےپرپیسہ لگاناہےتاکہ جدیدتعلیم سےآراستہ کرکےنوجوانوں کوآنےوالےکل کیلئےتیارکیاجاسکے۔
گلف نیوز کے مطابق،آئی آئی ٹی دہلی-ابوظہبی متحدہ عرب امارات کے چند بہترین تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر ابوظہبی میں تعلیمی، تحقیقی اور اختراعی ماحولیاتی نظام پرکام کرے گا۔ آئی آئی ٹی دہلی-ابوظبہی، محمد بن زید یونیورسٹی آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس، خلیفہ یونیورسٹی، نیویارک یونیورسٹی ابوظہبی، ٹیکنالوجی انوویشن انسٹی ٹیوٹ، اور ہب71 کے ساتھ اعزازی پروگرام پیش کرنے، جدید تحقیق کرنے اور مقامی اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔
آئی آئی ٹی دہلی ابوظہبی کیمپس جنوری 2024 میں بیچلرز، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کےپروگراموں کےساتھ اپنےتعلیمی سفرکاآغازکرےگا۔یہ پائیدار توانائی اور آب و ہوا کے مطالعے کے ساتھ ساتھ کمپیوٹنگ اور ڈیٹا سائنسز سے متعلق تحقیقی مراکز بھی چلائے گا۔
آئی آئی ٹی دہلی ابو ظہبی توانائی اور پائیداری کا احاطہ کرنے والے پروگراموں کی ایک متنوع رینج پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس، کمپیوٹر سائنس، انجینئرنگ، ریاضی، کمپیوٹنگ اور انجینئرنگ، سائنسز اور ہیومینٹیز کے دیگر شعبوں میں معیاری تعلیم بھی فراہم کرے گا۔