Home / کہےدل جدھر ۔۔ باکس آفس پربری طرح فلاپ؟

کہےدل جدھر ۔۔ باکس آفس پربری طرح فلاپ؟

Kahay Dil Jidhar at Box Office

ویب ڈیسک ۔۔ اداکارہ منشا پاشااورجنید خان کی فلم ’کہے دل جِدھر‘باکس آفس پرکوئی اثرچھوڑنےمیں ناکام رہی ۔ فلم کےبری طرح فلاپ ہونےکاتاثر۔

تفصیلات کےمطابق ‘کہےدل جدھر’ہالی وڈکی بےحد انتظارکی جانےوالی فلم اسپائیڈر مین: نو وے ہوم کے ساتھ سینما گھروں میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم کےبنانےوالوں کوتوقع تھی کہ ’اسپائیڈر مین‘کےشواوورفلوہونےکافائدہ اس فلم کوہوگالیکن ایسا نہیں ہوسکا۔ اس کےبرعکس دو دن کے اندر کچھ بڑے ملٹی پلیکسزسے فلم کے شوزمنسوخ کردیے گئے اوراس کی بجائے’اسپائیڈرمین’ کومختص کر دیے گئے۔

سینمامالکان عام طورپرایسی کسی فلم کےشومنسوخ نہیں کرتےجس کی کم ازکم 10ٹکٹیں فروخت ہوچکی ہوں ۔ توپھریہ سوال پیداہوتاہےکہ کیایہ فلم اتنی بری ہےکہ اس فلم کی دس ٹکٹیں بھی فروخت نہیں ہوئیں کہ اس کےشوزکومنسوخ کرناپڑا؟ توجواب ہےکہ ایسانہیں ہوا۔تجارتی تجزیہ کار علی زین کہتے ہیں کہ فلم کے شوزاس حقیقت کے باوجود منسوخ کر دیے گئے تھے کہ 10 سے زائد ٹکٹیں فروخت ہو چکی تھیں اور سینما کا عملہ وہاں آنےوالوں کو ہدایت کر رہا تھا کہ وہ فلم ‘کہےدل جدھر’کے ٹکٹ نہ خریدیں بلکہ سپائیڈرمین دیکھیں۔

سوال پھراٹھتا ہے کہ سینمامالکان نے ایسا کیوں کیا؟ جواب ہے، ‘لالچ’۔ لالچ کی وجہ سے نمائش کنندگان کو ڈیڑھ سال کے طویل عرصے سے بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھااور اب جب انھیں موقع ملا جہاں وہ ‘اسپائیڈر مین کے لیے ہاؤس فل شوز بیچ سکتے تھے، تو انھوں نے لالچ میں آکرایک مقامی فلم کو نقصان پہنچانے کی قیمت پرایساکیا۔

تجارتی تجزیہ کار علی زین کایہ کہنابجاہےکہ ہالی ووڈ پاکستانی سینما گھروں کے لیے حقیقی نجات دہندہ نہیں ہوسکتا۔ ہالی وڈ کی بمشکل دو یا تین فلمیں ہیں جو ہر سال پاکستانی باکس آفس پر اچھی کارکردگی دکھاتی ہیں۔ پاکستانی سنیما کا کاروبار زیادہ تر مقامی فلموں پر منحصر ہے۔ ایسی صورت میں، نمائش کنندگان کی طرف سے محض ایک عارضی فائدے کے لیے مقامی فلم کوڈبودینابہت ہی کم نظری والا عمل ہے۔

یہ بھی چیک کریں

Comedian Zafari Khan in Mazaq Raat

میرےبیٹےبیٹیوں جیسےہیں،ظفری خان

مانیٹرنگ ڈیسک: معروف پاکستانی کامیڈین ظفری خان کہتےہیں پاکستان میں ایک عرصےسےجوفلمیں بن رہی ہیں …