ویب ڈیسک ۔۔ ملک کے بڑھتے ہوئے درآمدی بل کےپیش نظراسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے منگل کو گاڑیوں کے لیے صارفین کی فنانسنگ کی مدت کو کم کرنےکااعلان کردیا۔
اسٹیٹ بنک کےسرکلرکےمطابق 1000سی سی سے زیادہ والی گاڑیوں کیلئےفنانسنگ کی مدت میں کمی لاتےہوئے زیادہ سے زیادہ تین سال اور1000 سی سی سےکم والی گاڑیوں کیلئےپانچ سال کردیاگیاہے۔
آٹو فنانس کی سہولت کی زیادہ سے زیادہ مدت 1000سی سی سےزیادہ گاڑیوں کیلئےپانچ (5) سال سےکم کرکےتین (3) سال کردی گئی ہے۔ اس کےعلاوہ 1000سی سی سےاوپرکی گاڑیوں کیلئےاس مدت کوسات (7)سال سےکم کرکےپانچ (5)سال کیاگیاہے۔
مرکزی بینک کے سرکلر کے مطابق ان ترامیم کا اطلاق تمام مقامی طورپراسمبل شدہ/تیار شدہ گاڑیوں کے لیے فنانسنگ پر ہوگا، بشمول 1,000 سی سی سےاوپرکی گاڑیوں اورمقامی طورپراسمبل شدہ/تیار شدہ الیکٹرک گاڑیوں کی فنانسنگ کیلئےہوگا۔ سرکلرکےمطابق سٹیٹ بنک کی یہ ترامیم فوری طورپرنافذالعمل ہونگی۔
تاہم روشن اپنی کارپروڈکٹ کی فنانسنگ پران ترامیم کاکوئی اثرنہیں ہوگا۔
معاشی ماہرین کےمطابق اسٹیٹ بنک کےاس اقدام کابنکنگ سیکٹرپرزیادہ اثر نہیں پڑے گا لیکن آٹو انڈسٹری کے لیےاس کےاثرات منفی ہونگےاورنتیجہ یہ نکلےگاکہ بنک اپناسرمایہ آٹوفنانسنگ سےنکال کردوسرےسیکٹرزکی جانب لےجائیں گے۔