ویب ڈیسک ۔۔ کراچی سےتعلق رکھنےوالی لڑکی دعازہراجس کےساتھ چاہےرہ سکتی ہے،سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرابازیابی کیس کافیصلہ سناتےہوئےدرخواست نمٹا دی۔
سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرہ کے اغوا سے متعلق کیس کی مختصرسماعت کےبعدعدالت نےاپنافیصلہ محفوظ کیاتھا۔ فیصلہ سناتےہوئےعدالت عالیہ نےدعاکویہ اختیاردیاکہ وہ جس کےساتھ جاسکتی ہے۔ اپنےتحریری فیصےمیں عدالت کاکہناتھاکہ بیان حلفی کی روشنی میں یہ اغواکاکیس نہیں بنتا۔
دوران سماعت دعاکےوالدین کےوکیل نےعدالت کوبتایاکہ بچی کی عمرسترہ سال ہےجس پرعدالت نےکہاکہ آپ یہ باتیں جاکرٹرائل کورٹ میں بتائیں، ہمارےپاس بازیابی کاکیس تھاجوآج نمٹ گیاہے۔
کیس کی سماعت کےدوران بہت جذباتی مناظردیکھنےمیں آئےاوردعاکی والدہ اپنی بچی کی جدائی میں پھوٹ پھوٹ کرروتی رہیں اورایک موقع پرتووہ نڈھال ہوکربےہوش بھی ہوگئیں۔
فیصلہ سننےکےبعدلیڈیزپولیس اہلکاردعاکوجبکہ مرداہلکارظہیرکوساتھ لےکرچلےگئے۔