ویب ڈیسک: ورلڈ باکسنگ کے صدر بورس وان ڈر فورسٹ نے الجزائر کی نامور باکسر ایمان خلیف سے تحریری معذرت کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ نئی جینڈر ٹیسٹنگ پالیسی کے اعلان میں ان کا نام لینا ایک غلطی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ورلڈ باکسنگ نے جمعے کے روز اپنی نئی پالیسی جاری کی، جس کے تحت یکم جولائی سے تمام باکسرز کے لیے جینڈر ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ لیکن اس اعلان میں ایمان خلیف کا براہِ راست حوالہ دیا گیا، جس پر مختلف حلقوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اسے باکسر کی پرائیویسی کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
ایمان خلیف گزشتہ سال پیرس میں ہونے والے اولمپک گیمز میں گولڈ میڈل جیت کر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنی تھیں۔ تاہم، وہ اس سے قبل انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (IBA) کے تحت کیے گئے ایک متنازع جینڈر ٹیسٹ کی وجہ سے بھی خبروں میں آ چکی ہیں۔
بورس وان ڈر فورسٹ نے الجزائر باکسنگ فیڈریشن کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا:
"میں ایمان خلیف اور ان کے اہل خانہ سے ذاتی طور پر معذرت خواہ ہوں۔ ہمیں ان کی نجی معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے تھا۔ یہ ہماری جانب سے ایک سنگین غلطی تھی۔”
ورلڈ باکسنگ کا مؤقف ہے کہ نئی جینڈر ٹیسٹنگ پالیسی تمام باکسرز کی جسمانی سلامتی، شفاف مقابلے اور برابری کے اصولوں کو یقینی بنانے کے لیے متعارف کرائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایمان خلیف کی ایک میڈیکل رپورٹ لیک ہوئی تھی، جس میں ان کی جنس پر سوال اٹھایا گیا۔ بعد ازاں ایمان خلیف نے اس رپورٹ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے قانونی کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔