مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ عمران خان کےخلاف کیسزتوصرف بہانہ ہیں ، یہ لڑائی تواصل میں کچھ اورہے۔ یہ بات معروف اینکرپرسن منیب فاروق نےاےآروائی نیوزپرماریہ میمن کےپروگرام سوال یہ ہےمیں بات کرتےہوئےکہی ۔
منیب فاروق کامزیدکہناتھاکہ یہ لڑائی دراصل اسٹیبلشمنٹ اورعمران خان کےدرمیان ہےاوریہ جہاں سےشروع ہوئی تھی،آج بھی وہیں کھڑی ہے۔ منیب فاروق کےمطابق مخصوص نشستوں کےکیس میں عمران خان کوکچھ ریلیف دیاگیالیکن عدت میں نکاح کاکیس توگٹرپالیٹکس کی ایک مثال تھی جس پرفی الحال ڈھکن رکھ دیاگیاہے۔
منیب فاروق نےکہاکہ یہ لڑائی آگےآگےمزیدشدت اختیارکرتی جائےگی اوراگرکسی کاخیال ہےکہ کوئی پیچھےہٹ جائےگاتوایسانہیں ہوگا۔ یہ ایک مائنڈلیس وارہے،جس میں انائیں اورانسٹی ٹیوشنل ایگوانوالوہے۔ یہ لڑائی اپنےمنطقی انجام تک پہنچےبغیرختم نہیں ہوگی ۔
ایک سوال کےجواب میں منیب فاروق کاکہناتھاکہ مینڈیٹ کی بات توبہت بعدکی ہے،اصل بات تویہ ہےعمران خان پہلےاپنےجرم کی معافی مانگیں ۔ اسٹیبلشمنٹ کامانناہےکہ عمران خان نےدوبڑےجرم کئےہیں ۔ ایک تویہ کہ انہوں نےآرمی چیف کی تعیناتی کومتنازعہ بنانےکی کوشش کی اوردوسراانہوں نے9مئی کےروزباقاعدہ ادارےپرحملہ آورہونےاورچیف کےخلاف اندرسےبغاوت کروانےکی کوشش کی ،جوناکام ہوگئی ۔ ڈی جی آئی ایس پی آرنےخودبتایاکہ انہوں نےتھری سٹار،ٹوسٹاراورون سٹارآفیسرزکوبرطرف کیا۔ منیب فاروق کےبقول شایدابھی بھی کچھ لوگوں سےپوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
منیب فاروق نےکہاکہ جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا،لڑائی ختم نہیں ہوگی ۔