ویب ڈیسک ۔۔ اسلام آباد میں حالیہ احتجاج کے بعد ریاست کے خلاف مذموم پروپیگنڈا کرنے والوں کےگردگھیراتنگ ۔ ایسےافراد کی نشاندہی کے لیے وزیرِاعظم کی ہدایت پر ایک مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔
حالیہ دہشت گردی اور تخریبی کارروائیوں کے بعدریاست پاکستان خصوصاً سیکیورٹی فورسز کو بدنام کرنےکی منظم مہم کا انکشاف ہوا ہے، جس میں ملکی اور غیر ملکی میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے بے بنیاد اور اشتعال انگیز خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔
اس مہم کا مقصد ملک میں امن و امان کو خراب کرنا، صوبائیت،نسلی تقسیم کو ہوا دینا، اور سیاسی مقاصد حاصل کرنا ہے۔ غیر ملکی سامعین کو گمراہ کرنے کے لیے جعلی پرتشدد تصاویر اور مواد کا سہارا لیا جا رہا ہے تاکہ ریاستی اداروں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ظاہر کیا جا سکے۔
ٹاسک فورس کا قیام اور اختیارات
وزیرِاعظم نے اس مہم میں ملوث عناصر کی نشاندہی کے لیے پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے چیئرمین کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ اس فورس میں مختلف اہم اداروں کے نمائندے شامل ہیں، جن میں وزارتِ داخلہ، وزارتِ اطلاعات و نشریات، ایف آئی اے، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، اسلام آباد پولیس، آئی ایس آئی، اور ایم آئی کے افسران شامل ہیں۔
ٹاسک فورس کو یہ اختیارات دیے گئے ہیں کہ وہ
اسلام آباد کے احتجاج کے دوران جھوٹی اور گمراہ کن خبروں میں ملوث عناصر کی نشاندہی کرے۔
ملک کے اندر یا بیرونِ ملک سرگرم مذموم عناصر کے خلاف تحقیقات کرے۔
قانونی کارروائی کے ذریعے ان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
پالیسی میں موجود خلا کو دور کرنے کے لیے سفارشات پیش کرے۔
ٹاسک فورس کو 10 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ اس مذموم مہم میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے۔