ویب ڈیسک ۔۔ موجودہ سیاسی منظرنامےمیں پاکستان تحریک انصاف کیاکررہی ہے،کیاکرناچاہتی ہےاورکیاکرنےکاارادہ رکھتی ہے؟ اس حوالےسےپاکستان کےمعتبرانگریزی اخبارڈان کےصفحہ اول پرسینئرصحافی باقرسجادسیدکی ایک خبرشائع ہوئی ہے،جس میں انتہائی جامع اندازمیں ان سوالوں کاجواب دینےکی کوشش کی گئی ہے۔
خبرکےمطابق 26مارچ کی صبح عمران خان کی جانب سےلانگ مارچ اوردھرنےکےخاتمےکااچانک اعلان کرنےسےبظاہریوں لگتاہےکہ جیسےانہوں نےاپنی ساری امیدیں سپریم کورٹ سےباندھ لی ہیں،جہاں انہوں نےپٹیشن فائل بھی کی لیکن رجسٹرارنےدرخواست اعتراض لگاکرواپس کردی۔
دھرناختم ہواتویوں لگاکہ جیسےعمران خان کوخدشہ تھاکہ حکومت طاقت کااستعمال کرکےان کےدھرناختم کردےگی۔ لیکن کیاواقعی دھرناختم کرنےکےپس پردہ یہی کہانی ہے؟
بہت سےلوگوں کولگتاہےکہ کہانی دراصل کچھ اورہے۔
خبرکےمطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت 25مارچ کےلانگ مارچ والےدن سےاسٹیبلشمنٹ سےرابطےمیں تھی ۔ خبرکےمطابق بات چیت کایہ چینل اسٹیبلشمنٹ نےرابطہ کارکےذریعےشروع کیااوراسی بات چیت کےنتیجےمیں عمران خان نےرابطہ کارکی اس یقین دہانی پرکہ جلدالیکشن کی تاریخ کااعلان کردیاجائےگا،دھرناموخرکردیا۔ تاہم تب سےاب تک اس بات چیت کاسلسلہ آگےنہیں بڑھ سکا۔
وعدہ پورانہ ہونےاورالیکشن کااعلان نہ ہونےپرتحریک انصاف کےاندرخاصی مایوسی پائی جاتی ہےاورلوگوں کاخیال ہےکہ انہیں لیٹ ڈاون کیاگیاہے۔ ذرائع کاکہناہےکہ بات چیت کےآگےنہ بڑھنےکی وجہ فریقین کےدرمیان بھروسےکاشدیدفقدان ہے۔
خبرکےمطابق اعتمادکی کمی کی بنیادی وجہ ہےکہ اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہےکہ تحریک انصاف قومی اسمبلی میں واپس آجائےجبکہ عمران خان کامانناہےکہ ایساکرنےکامطلب موجودہ حکومت جیسےوہ امپورٹڈکہتےہیں کوتسلیم کرناہوگا۔ ایساکرنےسےان کےبیانئےکوشدیددھچکاپہنچےگا۔
اس لئےدوسرےلانگ مارچ کی تاریخ کااعلان کرنےسےپہلےعمران خان چاہتےہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سےہونےوالی بات چیت کسی کنارےلگےتاکہ وہ فیصلہ کرنےکی واضح پوزیشن میں ہوں۔
اس کہانی کےدوسرےکرداریعنی حکومت کاجہاں تک تعلق ہےتوخبریہ ہےکہ حکومت نےمعاشی محاذپرمشکل فیصلےاسٹیبلشمنٹ سےیقین دہانی حاصل کئےبغیرنہیں کئے۔
حکومت کےایک رہنماکاحوالہ دیتےہوئےکہاگیاہےکہ الیکشن میں ہی جاناہوتاتوحکومت پٹرول کی قیمتیں کیوں بڑھاتی؟
خبرمیں بتایاگیاہےکہ جوبھی ہو،ملک میں الیکشن کب ہونےہیں، اس حوالےسےآخری فیصلہ اسٹیبلشمنٹ ہی کرےگی۔
اس سب کےبیچوں بیچ ایک انتہائی دلچسپ اورحیران کن پیشرفت نےجنم لیاہے۔ وہ پیشرفت یہ ہےکہ تحریک انصاف کےاندرایک بحث چھڑگئی کہ کیاہمیں جمہوریت میں غیرجمہوری قوتوں کی مداخلت روکنےکیلئےدیگرسیاسی جماعتوں سےبات چیت شروع کرنی چاہیے؟
کیاپی ٹی آئی میں جنم لینےوالی یہ بحث میثاق جمہوریت 2پرمنتج ہوگی؟ خبرکےمطابق اس بات کاانحصاربھی اسٹیبلشمنٹ کےکردارکودیکھتےہوئےطےہوگا۔