ویب ڈیسک ۔۔ وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کی گیس کی ضروریات نان ایکسپورٹ جنرل انڈسٹریز اور کیپٹیو پاور پلانٹس کو سپلائی کم کرکے پوری کی جاتی ہیں تاہم رواں سال سندھ ہائی کورٹ نےاس کمی پرحکم امتناع جاری کردیا۔
حماداظہرکہتےہیں حکم امتناعی کے حوالے سے اگلی سماعت 30 دسمبر کو ہونی تھی، اس لیے انہوں نے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کو ہدایت کی ہے کہ وہ عدالت سے جلد سماعت کی درخواست کریں تاکہ گھریلو صارفین کی ضروریات کو موثر انداز میں پورا کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن نیٹ ورک کے ٹیل اینڈ پر گیس کے کم پریشر کی کچھ شکایات تھیں لیکن کراچی میں گھریلو صارفین کوگیس کی فراہمی میں کمی کی کچھ خاص وجوہات ہیں۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ سوئی سدرن اور ناردرن گیس کمپنیاں قدرتی گیس کے موجودہ ذخائر میں کمی اور سردیوں میں ڈیمانڈ بڑھنےکے باوجود گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کے بہتر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے ہرممکن کوششیں کر رہی ہیں۔
حماداظہرکےمطابق اگر گھریلو صارفین کوگیس کی فراہمی کے لیے 8 ارب روپے سے 10 ارب روپے کا ایل این جی کارگو سسٹم میں داخل کیا جائے تو حکومت کو گھریلو صارفین سے بدلےمیں صرف ایک ارب روپے ملتے ہیں۔