ویب ڈیسک ۔۔ عالمی مالیاتی اداروں بارےیہ باتیں توہم سب نےسن رکھی ہیں کہ وہ قرض لینےوالےملکوں کی معیشت کواپنےکنٹرول میں کرکےاسےعوامی نہیں بلکہ اپنےمفادکےحساب سےچلاتےہیں۔
آج ہی کےاخبارات میں ایک خبرشائع ہوئی ہےجس میں ارجنٹائن کے وزیراقتصادیات نے آئی ایم ایف کو خبردارکرتےہوئےکہاہےکہ اگر اس نے بھاری قرضوں کے عوض ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیلنے کی روش جاری رکھی تو اپنی ساکھ کھو دے گا۔
ارجنٹائن لاطینی امریکا کی تیسری بڑی اقتصادی قوت ہے،جسے آئی ایم ایف نے57ارب میں سے44ارب روپے قرضوں کی مد میں ادا کئے۔ حالات اب یہ ہیں کہ 2018سےارجنٹائن اقتصادی بدحالی کا شکار ہے لیکن اس کےباوجود اسے 2022ء اور 2023ء میں 19اور 20ارب ڈالرز کی دو اقساط آئی ایم ایف کو واپس ادا کرنا ہوں گی۔
وزیر اقتصادیات گزمین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے قرضوں کی واپسی کے لئے شیڈول کو ارجنٹائن کے لئے ناقابل برداشت بنادیاہے۔ واضح رہےکہ اقتصادی بدحالی کےباعث ارجنٹائن میں غربت کی شرح40فیصد اور مہنگائی کا تناسب50فیصدتک پہنچ چکاہے۔