ویب ڈیسک — کینیڈانےعارضی غیرملکی ورکرزکی سہولت کیلئےایک اہم فیصلہ کیاہےجس کےتحت ان عارضی غیرملکی ورکرزکیلئےمطالعاتی پروگراموں کی طوالت کی حدکووقتی طورپرختم کردیاگیاہے۔ یعنی اب یہ غیرملکی ورکرزچاہیں توکسی نئےسٹڈی پروگرام میں بغیرنئےسٹڈی پرمٹ کےداخلہ لےسکتےہیں۔
کینیڈین حکومت کےاس اقدام کامقصدان غیرملکی کارکنوں کو سہولت فراہم کرنا ہے جوکینیڈاکی خوشحالی کے لیےکام کرتے ہیں لیکن انھیں اپنےبہترمستقبل کےلئےسٹڈی پروگراموں میں داخلہ لینےکیلئےرکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کینیڈاحکومت کےاس فیصلےسےغیر ملکی کارکنوں کواپنے کیریئرکوامپروو کرنے کے لیے اضافی تربیت اور تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گااورممکن ہےیہ اضافی تعلیم ان غیرملکی ورکرزکیلئےکینیڈاکی شہریت حاصل کرنےمیں بھی مددگارثابت ہو۔
اس سے پہلے، غیر ملکی کارکن کام کے دوران تعلیم حاصل کرسکتے تھے، لیکن صرف 6 ماہ یا اس سے کم دورانئے کے پروگراموں میں، لیکن طویل پروگراموں کے لیے انہیں علیحدہ اسٹڈی پرمٹ کی ضرورت پڑتی تھی۔
سابقہ پالیسی ان لوگوں کے لیےبڑی رکاوٹ تھی جو مزید تربیت حاصل کر کے اپنی قابلیت کو بہتر بنانا چاہتے تھے۔ اسی طرح، وہ لوگ جومختلف پروگراموں کےذریعے اپنی غیرملکی تعلیم کومزیدبہتربناناچاہتے تھے،انہوں نے بھی اس پابندی کو اپنے راستے میں ایک بڑی رکاوٹ کے طور پر پایا۔
اب نئی پالیسی کےاعلان کےبعد غیرملکی کارکن سٹڈی پروگرام کی طوالت پرکسی پابندی کے بغیرکل وقتی یاجزوقتی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں جب تک کہ ان کے ورک پرمٹ درست ہوں یا نئی 3 سالہ عارضی پالیسی کی میعاد ختم نہ ہوجائے۔
امیگریشن،ریفیوجیزاورسٹیزن شپ کینیڈا کے وزیرشان فریزرکا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصدلیبرکی شدید کمی کو پورا کرنا ہے۔ انہوں نےنئی پالیسی کوتمام اسٹیک ہولڈرزکے لیےبڑی خبر قرار دیا۔
کون اہل ہیں؟
واضح رہےکہ اس اقدام سے صرف وہی لوگ فائدہ اٹھاسکتےہیں جن کے پاس درست ورک پرمٹ ہے یاانہوں نے7 جون 2023 کو اپنے ورک پرمٹ کی توسیع کیلئےاپلائی کررکھاہےاورفیصلےکاانتظارکررہےہیں۔
یاد رکھیں اگرکوئی غیر ملکی کارکن اپنے ورک پرمٹ کی مدت سے زیادہ پڑھنا چاہتا ہے، تب اسےنئے اسٹڈی پرمٹ کے لیے درخواست دینے کی ضرورت پڑےگی ۔