تاریخ: 2 جون 2025 | تحریر: نیوز میکرز ڈیسک
جیو ٹی وی کا مقبول ترین ڈرامہ "من مست ملنگ” جہاں یوٹیوب پر 500 ملین ویوز کا سنگ میل عبور کر چکا ہے، وہیں اب تنازعات کی زد میں بھی آ چکا ہے۔ پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، نیپال سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اس ڈرامے نے مقبولیت کے جھنڈے گاڑ دیے ہیں۔ معروف ڈرامہ "تیرے بن” کی مصنفہ نوران مخدوم کی تحریر اور علی فیضان کی ہدایت کاری میں بنے اس ڈرامے کی کہانی ریا خان اور کبیر خان کے گرد گھومتی ہے — دو خاندان جو پہلے دوست تھے، مگر اب دشمن بن چکے ہیں۔
اب تک ڈرامے کی 44 اقساط نشر ہو چکی ہیں۔ دانش تیمور اور سحر ہاشمی کی جوڑی کو لے کر کچھ ناظرین خوش ہیں، لیکن ایک بڑی تعداد ڈرامے میں بڑھتے ہوئے بولڈ اور بے باک رومانوی مناظر پر نہ صرف ناراض بلکہ پریشان نظر آتی ہے۔
حالیہ قسط میں ایک متنازع بیڈ روم سین نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ اس سین میں کبیر، ریا کے لیے گانا گاتا ہے اور زبردستی رومانس کرتا ہے، جب کہ ایک اور منظر میں وہ ریا کو زبردستی ہنی مون پر لے جاتا ہے۔ ناظرین نے ان مناظر کو "غیر مناسب، شرمناک اور ناقابل برداشت” قرار دیا ہے۔ یہ سین وائرل ہو چکا ہے اور ہر طرف سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔
سوشل میڈیا پر عوامی غصے کا طوفان برپا ہے۔ لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ "من مست ملنگ” پر فوری پابندی لگائی جائے۔ ایک صارف نے لکھا:
"یہ ڈرامہ بولڈ مناظر سے بھرا پڑا ہے۔ پیمرا کہاں سو رہا ہے؟ اب تک کوئی نوٹس کیوں نہیں لیا؟"
ایک اور نے تبصرہ کیا:
"یہ کیا ہو رہا ہے؟ کیا میں پاکستانی ورژن آف ‘ففٹی شیڈز آف گرے’ دیکھ رہا ہوں؟"
کسی اور نے نشاندہی کی:
"یہ ڈرامہ دن بہ دن مزید بولڈ اور متنازع ہوتا جا رہا ہے، جلد ہی پیمرا کی نظروں میں آ جائے گا!"
ایک ناظر کا کہنا تھا:
"اب ہم پاکستانی ڈرامے اپنے گھر والوں کے ساتھ نہیں دیکھ سکتے۔ یہ مناظر صرف تنہائی میں دیکھنے کے قابل ہیں — ہماری ڈرامہ انڈسٹری کا زوال ہے۔"
کسی نے تو یہاں تک کہا:
"دانش تیمور کے سارے ڈرامے بھارتی ڈراموں کی کاپی لگتے ہیں۔"
اور ایک نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کیا:
"ویوز لینے کا نیا طریقہ یہی رہ گیا ہے — فحاشی دکھا کر۔"
اب دیکھنا یہ ہے کہ پیمرا اس بڑھتے ہوئے عوامی دباؤ پر کیا ردعمل دیتا ہے۔ کیا "من مست ملنگ” پر واقعی پابندی لگے گی؟ یا صرف شور مچ کر ختم ہو جائے گا؟
نیوز میکرز اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے — تازہ ترین اپڈیٹس کے لیے ہمارے ساتھ جڑے رہیے۔