Home / رئیل اسٹیٹ، تنخواہ دار طبقے,کارپوریٹ سیکٹرکیلئےریلیف

رئیل اسٹیٹ، تنخواہ دار طبقے,کارپوریٹ سیکٹرکیلئےریلیف

Relief in Pakistan budget 2025-26

Date: 11 جون 2025 | By: Economic Desk

وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے معیشت کے مختلف شعبوں کیلئےریلیف کااعلان کیاہے۔ خاص طورپررئیل اسٹیٹ، تنخواہ دارطبقےاورکارپوریٹ سیکٹرکےلیےٹیکسوں میں کمی اور دیگر سہولیات دی گئی ہیں تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے اور برین ڈرین جیسے چیلنجزپرقابوپایاجاسکے۔

رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے بڑی خوشخبری

حکومت نے بجٹ میں رئیل اسٹیٹ کے شعبے کو بڑا ریلیف دیا ہے۔

  • کمرشل جائیدادوں، پلاٹوں اور گھروں کی ٹرانسفرپرعائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے، جو پچھلے سال 7 فیصد تھی۔
  • ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی کی گئی ہے:
  • پہلی سلیب میں 4 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد
  • دوسری سلیب میں 3.5 فیصد سے کم کر کے 2 فیصد
  • تیسری سلیب میں 3 فیصد سے کم کر کے 1.5 فیصد کر دی گئی ہے۔
  • اسلام آباد میں جائیداد کی خریداری پر اسٹامپ ڈیوٹی 4 فیصد سے گھٹا کر صرف 1 فیصد کر دی گئی ہے۔
  • 10مرلہ تک کے گھروں اور 2000 مربع فٹ کے فلیٹس پر ٹیکس کریڈٹ فراہم کیا جائے گا جبکہ مورگیج فنانسنگ کے فروغ کے لیے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

جائیداد کی خرید و فروخت پر نئے ٹیکس سلیب

  • خریداری پر:
  • 5کروڑ روپے تک: 4.5 فیصد
  • 5کروڑ سے 10 کروڑ روپے تک: 5 فیصد
  • 10کروڑ سے زائد: 5.5 فیصد
  • فروخت پر:
  • 5کروڑ روپے تک: 1.5 فیصد
  • 5کروڑ سے 10 کروڑ روپے تک: 2 فیصد
  • 10کروڑ سے زائد: 2.5 فیصد

تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشخبری

حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی کی ہے:

  • 6سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر ٹیکس کی شرح 1 فیصد ہوگی، جس سے اس سلیب میں ٹیکس 30 ہزارسے کم ہو کر6 ہزار روپے ہو جائے گا۔
  • 12سے22 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 15 فیصد سے کم کرکے 11 فیصد کردیاگیاہے۔
  • 22سے32 لاکھ روپےآمدن پر ٹیکس کی شرح کم کرکے23 فیصدکردی گئی ہے۔

کارپوریٹ سیکٹر اور ہائی انکم انڈیویجوئلز کو ریلیف

  • کارپوریٹ سیکٹر کے لیے سپر ٹیکس میں کمی کی گئی ہے۔ سالانہ 20 کروڑ سے 50 کروڑ روپے آمدن پر سپر ٹیکس میں 0.5 فیصد کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔
  • سالانہ ایک کروڑ روپے سے زائد آمدن والے افراد پر عائد سرچارج میں بھی 1 فیصد کمی کر کے اسے 9 فیصد کر دیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام برین ڈرین روکنے کی پالیسی کا حصہ ہے تاکہ ہنرمند پاکستانی ملک چھوڑنے سے گریز کریں۔

برین ڈرین حکومت کے لیے چیلنج

وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ ہنرمند اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کی بیرون ملک روانگی پاکستانی معیشت کے لیے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔

  • بیورو آف امیگریشن کے مطابق 2024 میں 7,27,381 پاکستانی بیرون ملک ملازمت کے لیے گئے۔
  • ان میں 62 فیصد سعودی عرب، 11 فیصد عمان، 9 فیصد متحدہ عرب امارات، 6 فیصد قطر، 3 فیصد بحرین اور 1 فیصد ملائیشیا گئے۔
  • سب سے زیادہ نقل مکانی پنجاب (404,345)، خیبر پختونخوا (187,103)، سندھ (60,424) اور قبائلی علاقوں (29,937) سے ہوئی۔

یہ بھی چیک کریں

Drop in Pakistan crops output

اہم فصلوں کی پیداوارمیں کمی،نتیجہ کیاہوگا؟

تاریخ: 4 جون 2025 | نیوز میکرزویب ڈیسک پاکستان کی اہم زرعی فصلوں کی پیداوار …