ویب ڈیسک ۔۔ پاکستان میں ٹیکس جمع کرانےوالےادارےایف بی آرنےاعلان کیاہےکہ انکم ٹیکس گوشوارےجمع کرانےکی آخری تاریخ 30ستمبرہوگی۔
میڈیارپورٹس کےمطابق ایف بی آرنےاعلان کیاہےکہ مقررہ تاریخ تک ریٹرن فائل نہ کرانےوالےافراداوراداروں کےخلاف قانونی کارروائی کرتےہوئےٹیکس کی واجب الادارقم کےایک فیصد یومیہ جرمانےکاسامناکرناپڑےگا۔
ایف بی آرکےمطابق افرادکیلئےکم ازکم جرمانہ ایک ہزارروپےمقررکیا گیاہےجب کہ کاروباری اداروں اورکارپوریشنوں کوکم ازکم 50،000روپےجرمانےکاسامناکرناپڑسکتاہے۔
جن لوگوں کے پاس غیر ملکی سفری ریکارڈ، بینک بیلنس، جائیدادوں، مکانات یا گاڑیوں کےمالک ہیں، ان سےکہاگیاہےکہ وہ بغیر کسی تاخیرکے اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں۔
ایف بی آر نےکےمطابق تاجر دوست اسکیم کے تحت رجسٹریشن نہ کرانے والے تاجروں اور دکانداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، غیر رجسٹرڈ دکانوں کو ابتدائی طور پر سات دن کے لیے سیل کر دیا جائے گا،مسلسل خلاف ورزی پربندش کادورانیہ بیس روزتک بڑھایاجاسکتاہے۔ عدم تعمیل پردکانداروں کوبھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پہلے ڈیفالٹ کے نتیجے میں 50 ملین روپے جرمانہ ہوگا، اس کے بعد200 ملین کےجرمانےہوں گے۔
ایف بی آر کے سخت اقدامات کا مقصد ٹیکس ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا ہے، اس بات کو یقینی بنانا کہ تمام اہل ٹیکس دہندگان اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ اسی لئےشہریوں سےکہاگیاہےکہ وہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے اپنے ریٹرن فوری جمع کرائیں۔