کلاسک موویزمیں شامل پاکستان کی مشہورپنجابی فلم مولاجٹ کےری میک دی لیجنڈآف مولاجٹ کےان دنوں بڑےچرچےہیں ۔ بلال لاشاری کی ڈائریکشن میں بننےوالی اس فلم کےٹریلرکواگرآوازبندکرکےدیکھاجائے تومیں دعوےسےکہتاہوں کہ آپ کوکہیں سےبھی یہ پنجابی فلم نہیں لگےگی ۔
ٹریلرمیں جوکلچراورماحول دکھایاگیاہےوہ کہیں سےبھی پنجابی نہیں لگتا،اوپرسےاس فلم کی ہیروئن ماہرہ خان نےاپنے ڈب کھڑبےلہجےمیں پنجابی زبان کاجولہوبہایاہےاتناتومولاجٹ کےگنڈاسےنےاپنےدشمنوں کابھی نہیں بہایاہوگا۔
اب آجائیں اس فلم کےہیروفوادخان کی طرف ۔ فوادکاٹیلنٹ اپنی جگہ لیکن کہاں وہ ونگاچبااورسالم بکراکھاکرڈکارنہ مارنےوالامولاجٹ اورکہاں یہ ڈائٹ کانشئس زبردستی کابرگرٹائپ کولاجٹ،جسےنقلی داڑھی مونچھ لگاکرڈراونابنانےکی ناکام کوشش کی گئی ہے۔
اس فلم کی کہانی مولاجٹ(فوادخان) کےگردگھومتی ہےجوایک خطرناک پرائزفائٹریعنی پیسوں کیلئےلڑنےوالاایک لڑاکاہے۔ مولاجٹ کی زندگی کامقصداپنےپرانےدشمن نوری نت (حمزہ علی عباسی) سےبدلہ لیناہے،جسےپنجاب بھرمیں خوف اوردہشت کی علامت سمجھاجاتاہے۔
سینماٹوگرافی کی بات کی جائےتواس پرمحنت کی گئی ہےلیکن اس فلم کوآپ بغوردیکھیں توکہیں سےیہ باہوبلی توکہیں سےگلیڈی ایٹرکاچربہ لگتی ہے،دوسرےلفظوں میں ہم یہ کہہ سکتےہیں کہ بلال لاشاری نےبھی وہی کام کیاجوہمارےملک کی نام نہادشوبزانڈسٹری میں اس وقت ہورہاہے۔ یعنی کچھ بھارت سےلو،کچھ ہالی وڈسےپکڑو۔۔ اس پراپناٹھپہ لگاواورعوام کےمتھےماردو۔
اصلی مولاجٹ فلم کےاصلی نوری نت یعنی مصطفیٰ قریشی نےبی بی سی کوانٹرویودیتےہوئےکہاہےکہ فلم پنجابی میں ہےلیکن اس میں دکھایاگیاماحول پنجابی نہیں ۔
پاکستان کی شوبزانڈسٹری کااس وقت سب سےبڑامسئلہ ہی یہ ہےکہ ایک دوکوچھوڑکوسارےنقل چوربیٹھےہیں،جومحنت کئےبغیرکامیاب ہوناچاہتےہیں۔ حالانکہ نقل مارکےآپ پاس توہوسکتےہیں لیکن نمبرون نہیں بن سکتے۔
فلم ہویاڈرامہ ۔۔ سب جگہ ایک جیساکام ہورہاہےکیونکہ کام کرنےوالےایک جیسےہیں۔
غیرمعیاری کام کاسب سےبڑاثبوت یہ ہےکہ پچھلےایک دوسال کےدوران پاکستان میں بننےوالی ننانوےفیصدفلمیں بری طرح فلاپ ہوئیں ، اورشایدہی کسی کوان فلموں کانام بھی یادہو۔
دی لیجنڈآف مولاجٹ کامیاب ہوگی یاناکام ۔۔ ؟؟ اس بارےمیں فی الحال کچھ نہیں کہاجاسکتا۔۔ لیکن اگریہ فلم کامیاب ہوتی ہےتویہ کریڈٹ بھی اس اصلی مولاجٹ کوجائےگاکہ جس کی چھاپ آج بھی لوگوں کےدل ودماغ میں تازہ ہے۔
بات گھوم پھرکےدوبارہ وہیں آگئی ہےکہ اوریجنل کانسپٹ اورآئیڈیازپرکام کرینگےتوکامیابی ضرورملےگی ، نقل مارکرپاس ہونگےتوساری زندگی نقلیں ہی مارتےرہیں گے۔
دا لیجنڈ آف مولا جٹ 13 اکتوبر کو ملک سمیت دنیا بھر میں نمائش کے لیے پیش کی جائےگی۔