مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل بابرافتخارکہتےہیں امریکانےپاکستان سےکسی سطح پرفوجی اڈےنہیں مانگےتھے،اگرمانگےجاتےتوانہیں کہاجاتاکہ ایبسولیوٹلی ناٹ۔
اسلام آبادمیں اہم پریس کانفرنس کرتےہوئےانہوں نےکہاکہ کچھ دنوں سےافواج پاکستان اوراس کی قیادت کےخلاف سوشل میڈیاپربےبنیادپراپیگنڈہ کیاجارہاہے۔ انہوں نےسیاسی جماعتوں سےاپیل کی کہ وہ فوج کوسیاست میں نہ گھسیٹیں۔
انہوں نےکہاکہ فوج ہمیشہ کی طرح اپنےچیف کےنیچےمتحد ہے،فوج کےاندردراڑکی باتیں بےبنیاداورگھٹیاپراپیگینڈہ پرمبنی ہیں۔پاک فوج متحدہےاورمتحدرہےگی۔ پاکستان کی 7لاکھ فوج ادھردیکھتی ہےجدھرچیف دیکھتاہے۔
انہوں نےکہاکہ وزیراعظم ہاوس کی جانب سےپاک فوج کی قیادت سےرابطہ کیاگیااورتین آپشن دئیےگئے،پاک فوج نےوزیراعظم ہاوس سےاس سلسلےمیں کوئی رابطہ نہیں کیاگیاتھا۔ یادرہےکہ عمران خان نےایک انٹرویومیں کہاتھاکہ فوجی قیادت نےان کےسامنےسیف ایگزٹ کیلئے3آپشن دئیےتھے۔
ایک اوراہم بات ڈی جی آئی ایس پی آرنےیہ بھی کہی کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کےاعلامیےمیں بیرونی سازش کاکوئی لفظ موجودنہیں۔ واضح رہےکہ سابق وزیراعظم عمران خان نےکہاتھاکہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی نےان کےبیرونی سازش کےبیانئےپرمہرتصدیق ثبت کی ۔
ایک اوراہم بات ڈی جی آئی ایس پی آرنےکہی کہ امریکاکوجوڈی مارش یعنی احتجاجی مراسلہ دیاگیاوہ بیرونی سازش پرنہیں بلکہ وہ سفارتی کیبل میں غیرسفارتی زبان استعمال کرنےپردیاگیا۔
ترجمان پاک فوج کاکہناتھاکہ سوشل میڈیاپرپاک فوج کےخلاف زہریلی مہم چلانےوالوں کاپتاچلالیاگیاہے،جلداس حوالےسےبھی میڈیاکوآگاہ کیاجائےگا۔