ویب ڈیسک ۔۔ لاہورکےحلقہ این اے133میں ضمنی الیکشن سےپہلےووٹوں کی خریدوفروخت کی مبینہ وڈیوسامنےآنےکےبعدالیکشن کمیشن کااہم بیان سامنےآگیا۔
الیکشن کمیشن کےمطابق این اے 133 میں ووٹوں کی خریداری ثابت ہوگئی تو الیکشن ملتوی ہوسکتا ہےاوراگر اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہوا اور الیکشن کے بعد فیصلہ ہوا توامیدوارکو نا اہل کردیا جائے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کاکہناہےکہ متنازعہ ویڈیوکی تحقیقات کوحتمی انجام تک پہنچانےکیلئےچیئرمین پیمرا، چیئرمین نادرا، آئی جی پولیس اور کمشنر لاہور کو خط لکھ کر ویڈیو کی فرانزک اور افراد کی نشاندہی کا حکم دے دیا گیا ہے۔ ریٹرننگ افسر نے منگل تک فرانزک اور کارروائی کی تحریری رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
رئیل اسٹیٹ ڈیلرزپرایف بی آرنےکڑی شرط لگادی
واضح رہےکہ کچھ روز پہلے این اے 133 کی کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھیں جن میں لوگوں کو پیسے دے کر ان سے قرآن پر حلف لیا جا رہا تھا کہ وہ فلاں امیدوار کو ووٹ دیں گے۔ اس ویڈیوکولیکرن لیگ اورپی پی ایکدوسرےپرالزامات لگارہےہیں۔
این اے 133 میں تحریک انصاف کے امیدوار کے کاغذات غلط معلومات دینےپرمسترد ہوگئے تھےجس کےبعدن لیگ اورمسلم لیگ کےامیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔