مانیٹرنگ ڈیسک: معروف پاکستانی کامیڈین ظفری خان کہتےہیں پاکستان میں ایک عرصےسےجوفلمیں بن رہی ہیں ان میں کامیڈی کی گنجائش ہی نہیں اوریہی وجہ ہےکہ ہمارےہاں کامیڈین فلم ہیروکےطورپرسامنےنہیں آسکے۔
دنیانیوزکےپروگرام مذاق رات میں اینکرکےسوالوں کاجواب دیتےہوئےظفری خان نےکامیڈی سےمتعلق بہت سی کام کی باتیں ناظرین سےشیئرکیں ۔ انہوں نےکہاکہ جگتیں وقتی ہوتی ہیں ، جگتیں آپ چاہےجتنی مرضی کرلیں لیکن تھوڑی دیرکےبعدلوگ انہیں بھول جائیں گے۔ اس کےبرعکس اگرسکرپٹ میں سچوئیشن کےحساب سےکامیڈی ہوگی تووہ لوگوں کوطویل عرصےتک یادرہےگی۔ ظفری خان کےمطابق ہمارےہاں لوگوں نےکامیڈی کوبندگلی میں تنگ کردیاہے۔
ظفری خان کاکہناتھاکہ علی اعجازاورننھاکی فلموں میں ہم جوجگتیں اورکامیڈی دیکھتےتھےوہ بھی سکرپٹ کاحصہ ہواکرتی تھی۔ انہوں نےبتایاکہ وہ جلدایک فلم بھی بنانےجارہےہیں ۔ ظفری خان نےکہاکہ وہ دھی رانی جیسی ایک فلم بناناچاہتےہیں دھی رانی جیسی فلم ہماری بہنوں اوربیٹیوں کوضرور دیکھنی چاہیے۔
ظفری خان نےایک سوال کےجواب میں بتایاکہ ان کی زندگی میں اب کوئی پچھتاوانہیں ۔ انہوں نےجوخواب دیکھےاللہ تعالیٰ نےزیادہ ترکوپوراکردیا۔ انہوں نےایک دلچسپ بات یہ بتائی کہ ان کےبچےاگراب جوان ہوچکےہیں لیکن کسی کوبھی رات 9بجےکےبعدگھرسےباہررہنےکی اجازت نہیں ۔ میرےبیٹے،بیٹےنہیں بیٹیاں ہیں۔