ویب ڈیسک: قذافی اسٹیڈیم کی روشنیوں میں جب لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 95 رنز سے روند ڈالا، تو ایک لمحے کو یوں لگا جیسے کوئی بڑا اعلان فضا میں گونج رہا ہو۔۔۔اور یہ اعلان خود کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کیا:
"ہمیں مکمل یقین ہے کہ ہم فائنل جیتیں گے!”
یہ صرف الفاظ نہیں تھے،بلکہ ایک پیش گوئی تھی، ایک چیلنج، اور شاید۔۔۔ ایک حقیقت جس کا پردہ ابھی اٹھنا باقی ہے۔
لاہور قلندرز نے بیٹنگ میں طوفان برپا کیا: 203 رنز کا ہدف! اور جب گیند ہاتھ میں آئی تو شاہین شاہ آفریدی نے صرف 3 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا دی — جیسےوہ میچ نہیں، بلکہ قسمت کا دھارا بدلنے نکلے ہوں۔
فخر زمان اور نعیم کی دھواں دھار شروعات، عبداللہ شفیق کی ذمہ دارانہ اننگز، اور پوری ٹیم کی یکجہتی نے ایک واضح پیغام دیا: یہ قلندرز وہی ہیں جو ٹرافی اٹھانے آئے ہیں — اور شاید ٹرافی بھی اسی دن سے انہی کے نام لکھی جا چکی ہے!
لیکن سوال اب بھی باقی ہے۔۔۔
کیا یہ خود اعتمادی، یہ فارم، اور یہ اتحاد انہیں پی ایس ایل 10 کا فاتح بنائے گا؟
یا قسمت اپنافیصلہ آخری وقت پرسناکرسب کوحیران کردےگی؟
جواب صرف وقت دے گا،پورا پاکستان فائنل کی گواہی کا منتظر ہے۔**