ویب ڈیسک ۔۔ سابق وزیراعظم عمران خان نےجنرل فیض حمیدکوبطورآئی ایس آئی چیف برقراررکھنےکی خواہش کےپیچھےچھپی وجہ بتادی ۔
سوشل میڈیاپرخصوصی پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں امریکی فوج کی واپسی کےبعدافغانستان میں خانہ جنگی کاخدشہ تھا،جس کےاثرات پاکستان پربھی آنےتھےاورآئےبھی۔ اسی لئےمیں چاہتاتھاکہ مشکل وقت میں جنرل فیض حمیدکوآئی ایس آئی چیف برقراررکھاجائےاوران کاتبادلہ نہ کیاجائے۔
جنرل فیض کوآئی ایس آئی چیف برقراررکھنےکی دوسری وجہ بیان کرتےہوئےعمران خان کاکہناتھاکہ انہیں گزشتہ برس جولائی میں معلوم ہوگیا تھا کہ ن لیگ والےان کی حکومت گرانےکیلئےسیاسی محاذبنارہےہیں۔ اس لئےمیں نہیں چاہتا تھا کہ جب تک سردیاں نہ نکل جائیں ہمارا انٹیلی جنس چیف تبدیل ہو اور یہ کوئی خفیہ بات نہیں تھی، میں نے اپنی کابینہ میں کھلے عام کہا تھا کہ جب آپ پر مشکل وقت ہے تو آپ اپنے انٹیلی جنس چیف تبدیل نہیں کرتے کیوں کہ وہی حکومت کی آنکھ اور کان ہوتے ہیں۔
جہانگیرترین اورعلیم خان کوچھوڑنےکی وجہ بھی بتادی
اسی پوڈ کاسٹ میں عمران خان نےاپنےدیرینہ ساتھیوں جہانگیرترین اورعلیم خان کوچھوڑنےکی وجہ بھی بتادی۔ ان کاکہناجہانگیر ترین اور علیم خان کا مقصد اقتدار میں آکر فائدہ اٹھانا تھا۔ تفصیلات بتاتےہوئےعمران خان نےکہاکہ علیم خان مجھ سے توقع کرتے تھے کہ میں ان کی ہاوسنگ سوسائٹی کیلئے300کنال زمین لیگل کرا دوں۔ وہاں سے علیم خان اور میرے درمیان دوریاں پیدا ہوئیں۔
جہانگیر ترین سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کا مسئلہ چینی بحران تھا جس پر کمیشن بھی بنایا، جہانگیر ترین ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو گئے جو ملک کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں، شوگر مافیا پر انکوائری بٹھائی تو جہانگیر ترین سے اختلافات ہو گئے۔
عمران خان نےاعتراف کیاکہ جہانگیر ترین اور علیم خان نے پارٹی کی کامیابی کے لیے بہت محنت کی لیکن ان کے آئیڈیلز وہ نہیں تھے جو میرے تھے، ان کا اقتدار میں آنے کا کچھ اور مقصد تھا، اسی لیے آج وہ چوروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔۔