Home / عمران خان کوجیل میں کیاسہولیات ملیں گی؟

عمران خان کوجیل میں کیاسہولیات ملیں گی؟

Imran Khan in Jail

مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ توشہ خان کیس میں اسلام آبادکی سیشن عدالت نےعمران خان کوتین سال قیدکی سزاسنادی ۔ چیئرمین تحریک انصاف کوایک لاکھ روپےجرمانہ بھی اداکرناہوگا۔ عدم ادائیگی جرمانہ پرانہیں مزیدچھ ماہ قیدبھگتناہوگی۔

اسلام آبادکی سیشن کورٹ کےجج ہمایوں دلاورنےآج تحریک انصاف کےوکلاکوکیس کےقابل سماعت ہونےیانہ ہونےپردلائل دینےکیلئےطلب کررکھاتھا۔ فاضل جج جب عدالت میں آئےتوانہوں نےپوچھاکہ کیاپی ٹی آئی کی طرف سےکوئی پیش ہواہے،جس پرالیکشن کمیشن کےوکیل امجدپرویزبولےکہ نائب کورٹ نےکہاہےکہ کوئی پیش نہیں ہوا۔

یہ سن کرجج صاحب نےکہاکہ میں فیصلہ محفوظ کرتاہوں ، ساڑھےبارہ بجےسناوں گا۔ مقررہ وقت پرعدالت نےفیصلہ سناتےہوئےکہاکہ عمران خان پرجرم ثابت ہوتاہے، ان کی بےایمانی ثابت ہوتی ہے،انہوں نےعدالت کےسامنےغلط بیانی کی۔ یہ عدالت انہیں تین سال قیداورایک لاکھ روپےجرمانےکی سزاسناتی ہے۔

فیصلہ سناکرعدالت نےعمران خان کی گرفتاری کےوارنٹ بھی نکال دئیے۔

عمران خان کوگرفتارکرلیاگیا

سیشن کورٹ کافیصلہ آتےہی لاہورمیں عمران خان کوگرفتارکرلیاگیا۔ وزیراطلاعات پنجاب عامرمیرکےمطابق اسلام آبادپولیس عمران خان کولیکرلاہورسےاسلام آبادروانہ ہوگئی ہے۔ عامرمیرکےمطابق عمران خان کی گرفتاری میں لاہورپولیس نےمعاونت کی۔

عمران خان کی گرفتاری کےوقت کیاہوا؟

وزیراطلاعات پنجاب عامرمیرکہتےہیں چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری میں لاہورپولیس نےاسلام آبادپولیس کی معاونت کی۔ جس وقت عمران خان کوگرفتارکیاگیااس وقت وہ لاہورزمان پارک میں اپنےگھرکےاندرموجودتھے۔ قومی میڈیاکےمطابق عمران خان کوگرفتارکرنےدوگاڑیاں گئیں جن میں لاہوراوراسلام آبادپولیس کےاہلکاراورافسران موجودتھے۔ ایک گاڑی گھرکےمرکزی دروازےسےاندرگئی جبکہ دوسری باہرکھڑی رہی۔

ذرائع کےمطابق عمران خان نےبغیرکسی مزاحمت کےخودکوپولیس کےحوالےکردیا۔ ایس ایس پی سی آئی اےملک لیاقت کی سربراہی میں پولیس ٹیم نےانہیں گرفتارکیا۔ گرفتاری کےبعدگاڑی میں بیٹھےہوئےعمران خان کی تصویربھی سامنےآگئی ہے۔

عمران خان اٹک جیل منتقل

پولیس نےعمران خان کواٹک جیل کےسیل نمبر1/2میں بندکیاہے۔ اس سیل یاکمرےمیں انہیں تمام ضروری سہولتیں فراہم کردی گئی ہیں۔ یادرہےکہ اس سےپہلےمیڈیامیں یہ خبرآئی تھی کہ عمران خان کواڈیالہ جیل میں رکھاجائےگاجہاں ان کیلئےکمرہ بھی تیارکردیاگیاہے۔

میڈیاکےمطابق انہیں سکیورٹی خدشات کےباعث اڈیالہ جیل کی بجائےاٹک جیل کےہائی سکیورٹی زون میں رکھےجانےکافیصلہ کیاگیا۔

عمران خان کوجیل میں کیاکچھ ملےگا؟

جیل ذرائع کے مطابق عمران خان کووہی کھانادیاجائےگاجوجیل میں دیگرقیدیوں کیلئےپکتاہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین کواپنے ساتھ بیرک میں تولیہ، ٹشو پیپر، پینے کا پانی، چشمہ، تسبیح اور گھڑی رکھنے کی اجازت ہوگی۔ سیل میں عمران خان کوپانی، کرسی، زمین پر سونے کے لیے میٹرس فراہم کردیا گیا ہے جبکہ کولر، ایئرکنڈیشن جیسی سہولتوں کو عدالتی حکم سے مشروط کیا گیا ہے۔

خوف کی علامت اٹک جیل

روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ کےمطابق عمران خان کواٹک جیل میں بی کلاس دی گئی ہے۔ اس جیل کودہشت کی علامت سمجھاجاتاہے۔ اس جیل میں میاں نوازشریف بھی جنرل مشرف کےدورمیں قیدرہ چکےہیں۔

واضح رہےکہ اٹک قلعہ بھی ایک عقوبت خانہ ہےاوریہ اٹک جیل سےتیس کلومیٹرکےفاصلےپرواقع ہے۔ اٹک قلعےمیں انتہائی خطرناک مجرموں کورکھاجاتاہے۔ ماضی میں خوف اوردہشت کی علامت اٹک قلعہ میں میاں نوازشریف کوقیدرکھاگیاجہاں وہ ہفتوں دن کی روشنی نہ دیکھ پاتےتھے۔

اب یہ کہناقبل ازوقت ہوگاکہ کیاعمران خان کوبھی اٹک جیل سےاٹک قلعہ منتقل کردیاجائےگا؟

جج ہمایوں دلاورلندن چلےگئے

میڈیارپورٹس کےمطابق عمران خان کوتوشہ خانہ کیس میں سزاسنانےوالےایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاورلندن چلےگئےہیں۔ رپورٹس کےمطابق لندن میں جج ہمایوں دلاوریونیورسٹی آف ہل میں ایک کانفرنس میں شریک ہونگے۔ اس کےعلاوہ وہ لندن میں انسانی حقوق اورقانون کےبالادستی کےموضوع پرایک تربیتی ورکشاپ میں بھی حصہ لیں گے۔

یہ بھی چیک کریں

Defence minister Khawaja Asif

عمران خان معافی چاہتےہیں : خواجہ آصف

مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ وزیردفاع خواجہ آصف نےعمران خان کےجی ایچ کیوکےباہراحتجاج کی کال سےمتعلق بیان …