ویب ڈیسک ۔۔ سنی اتحادکونسل کومخصوص نشستیں دینےکےکیس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کےاہم ریمارکس ۔ کہاتحریک انصاف سیاسی جماعت ہےتواس کےارکان نےسنی اتحادکونسل کوکیوں جوائن کیا؟ اگریہ لوگ تحریک انصاف میں رہتےتوآج کوئی مسئلہ ہی نہ ہوتا۔
چیف جسٹس نے کہا پی ٹی آئی نے الیکشن رکوانے کی کوشش کی، عمران خان بطوروزیراعظم الیکشن کمیشن پر اثراندازہوتےرہے۔ یادکریں کہ عام انتخابات کی تاریخ بھی ہم نےدی لیکن پی ٹی آئی نےالیکشن رکوانےکی کوشش کی۔ کیاپی ٹی آئی کوانٹراپارٹی الیکشن نہ کروانےکیلئےہم نےکہاتھا؟ الیکشن کمیشن منت سماجت کرتارہاکہ انٹراپارٹی الیکشن کروالیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی کےوکیل سےاستفسار کیا آئین کے مطابق بتائیں سنی اتحاد کو مخصوص نشستیں کیسے مل سکتی ہیں؟
پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا مخصوص نشستیں متناسب نمائندگی کے اصول پر ہوں گی، نشستیں ہر جماعت کی دی گئی فہرست کے مطابق ہوں گی، ہر جماعت کو اپنی جنرل نشستوں کے حساب سے ہی مخصوص نشستیں آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد ملیں گی۔
جسٹس منیب اخترنےالیکشن کمیشن پرتنقیدکرتےہوئےکہا امیدوار کو آزادالیکشن کمیشن نے قرار دیا، الیکشن کمیشن کی رائے ہم پر لازم نہیں، پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد سیاسی جماعتیں ہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی امیدواروں کو سپریم کورٹ فیصلے کے سبب آزاد امیدوار قرار دیا، یہ بہت خطرناک تشریح ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگر کوئی غلط تشریح کر رہا ہے تو ضروری نہیں اسے دیکھا جائے،عدالت یہاں یہ دیکھنے نہیں بیٹھی کہ الیکشن کمیشن نے کتنی زیادتی کی، عدالت کو دیکھنا ہےآئین کیا کہہ رہا ہے۔
جسٹس عرفان سعادت نےپی ٹی آئی کےوکیل سےکہا آپ کہہ رہے ہیں جو نشستیں جیت کر آئے انہیں مخصوص نشستیں ملنی چاہئیں، جب سنی اتحاد نے انتخاب لڑاہی نہیں تو نشستیں جیتنے والی بات تو ختم ۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو سیاسی جماعت تسلیم کیا، انتحابی نشان واپس لینے سے سیاسی جماعت ختم تو نہیں ہو جاتی۔
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا جس سیاسی جماعت نے انتخابات لڑنے کی زحمت ہی نہیں کی اسے مخصوص نشستیں کیسے مل سکتی ہیں؟
جسٹس محمد علی مظہر نےپوچھاووٹ سارے پی ٹی آئی کو ملے، پی ٹی آئی کیوں سنی اتحاد میں گئی؟ ووٹرز کا کیا بنا؟ بات ہو رہی ہے پی ٹی آئی کے ووٹ ہیں تو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی، جب تحریک انصاف انتخابات میں موجود ہی نہیں تو کیس تحریک انصاف کا کیسے ہوگیا؟