- حکومت اوراعلیٰ عدلیہ کی لڑائی میں مزیدکشیدگی
- حکومت نےفیصلہ خلاف آنےپرجارحانہ حکمت عملی بنالی
- سینئرصحافی حامدمیرکےسنسنی خیزانکشافات
ویب ڈیسک ۔۔ حکومت اورسپریم کورٹ میں جاری کشیدگی میں کمی کی بجائےمستقبل میں اضافےکاقوی امکان دکھائی دیتاہے۔ یوں کہناشایدزیادہ قرین قیاس ہوگاکہ آنےوالےچنددنوں میں ملک کےدواہم ستون یعنی ایگزیکٹواورعدلیہ ایک دوسرےسےباہم دست وگریبان دکھائی دینگے۔ وہ لڑائی جوان دنوں محض لفظی گولی باری تک محدودہے،آنےوالےدنوں میں ایک دوسرےکےخلاف عملی اقدامات میں تبدیل ہوجائےگی۔
حکومت مخالف فیصلہ نہیں ماناجائےگا،خواجہ آصف
حکومت کیاکرنےوالی ہے؟
جیونیوزکےپروگرام آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ میں بات کرتےہوئےسینئرصحافی حامدمیرنےاپنےذرائع سےخبرشئیرکرتےہوئےبتایاکہ حکومت چاہتی ہےکہ سپریم کورٹ کا3رکنی بینچ وزیراعظم اورکابینہ کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کرکےحکومت کےخلاف فیصلہ دے۔
بقول حامدمیرحکومت نےیہ حکومت عملی بنارکھی ہےکہ عدالت عظمیٰ سےاپنےخلاف فیصلہ آنےکےبعدانتہائی سخت ردعمل دیاجائےگااورفیصلہ دینےوالےججزکوایساسبق سکھایاجائےگاکہ آنےوالےدورمیں کوئی جج کسی وزیراعظم کوگھربھیجنےکی جرآت نہیں کرےگا۔
حامدمیرکامزیدیہ بھی کہناتھاکہ حکومت چاہتی ہےکہ ایک بارعدالت سےدودوہاتھ کرکےدیکھ لیاجائے،کب تک ایساہوتارہےگاکہ منتخب وزرائےاعظموں کوگھربھجوایاجاتارہےگا۔