ویب ڈیسک ۔۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے واضح کیا ہے کہ فی الحال پارٹی کا دوبارہ اسلام آباد میں احتجاج یا دھرنا دینے کا کوئی ارادہ نہیں۔ انہوں نے کہاتحریک انصاف کے بانی عمران خان کے علاوہ کوئی دوسرا رہنما احتجاج کی کال نہیں دے سکتا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے حکومت پر غیر سنجیدگی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اسی وقت ممکن ہیں جب حکومت سنجیدہ ہو۔
انہوں نے علی امین کے ساتھ اپنی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلٹ پروف گاڑی میں موجود تھے، جہاں شدید آنسو گیس اور فائرنگ کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے اپنی گاڑی تبدیل کی تھی، لیکن انہوں نے نہیں کی۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا احتجاج پُرامن تھااورپارٹی کی فائنل کال کامیاب ثابت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ احتجاج کے دوران پارٹی کے 12 افراد شہید ہوئے جن کی ایف آئی آر درج کی جائے گی۔
اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ان کے سامنے ایسا کوئی پیغام نہیں آیا جس میں سنجگانی میں دھرنا دینے کی ہدایت دی گئی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ان پر 100 سے زائد مقدمات درج ہو چکے ہیں اور گرفتاری ان کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔
عمر ایوب نے یہ بھی وضاحت کی کہ بشریٰ بی بی صرف پیغام پہنچانے کے لیے پارٹی میٹنگ میں شریک ہوئیں، ورنہ وہ کسی اجلاس کا حصہ نہیں بنتیں۔
انہوں نے کنٹینر کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کنٹینر پر پارٹی کا کنٹرول ختم ہو چکا تھا، اس لیے پارٹی کے کارکنان کے آگ لگانے کا الزام بے بنیاد ہے۔ ان کے مطابق عمران خان ایک سوچ اور تبدیلی کا نام ہیں، جن سے کچھ لوگ خوفزدہ ہیں۔
عمر ایوب نے آخر میں کہا کہ تحریک انصاف کے بانی کی زندگی کو ہر وقت خطرہ لاحق رہتا ہے، لیکن وہ اپنے مشن اور نظریے پر قائم ہیں۔