مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ آرمی چیف کی تعیناتی کامعاملہ بہت زیادہ زیربحث ہےاورلگتاہےکہ جیسےیہ پاکستان کامسئلہ نمبرون ہے۔ ان خیالات کااظہارسینئرصحافی حامدمیرنےآج شاہزیب خانزادہ کےپروگرام میں بات کرتےہوئےکیا۔
انہوں نےکہاکہ ہمارےکچھ صحافی بھائی تواس قدرجلدی میں ہیں کہ انہوں نےچئیرمین جائنٹ چیفس اوروائس چیف آف سٹاف بھی لگاگیا۔ حالانکہ حقیقت یہ ہےکہ تاحال وزارت دفاع کی جانب سےکوئی سمری وزیراعظم ہاوس کونہیں بھجوائی گئی۔ انہوں نےکہ اس حوالےسےجی ایچ کیوسمری وزارت دفاع اوروہاں سےوزیراعظم ہاوس بھیجی جائےگی۔
انہوں نےکہاکہ عام طورپر18,19یا20نومبرتک وزیراعظم ہاوس کوبھجوائی جاتی ہے۔ جب جی ایچ کیونام وزارت دفاع کوبھجوائےگااوروہاں سےبات وزیراعظم ہاوس تک جائےگی تومشاورت کاعمل تواس کےبعدہی شروع ہوگا۔
عمران خان کی جانب سےامریکی سازش کےبیانئےسےپیچھےہٹنےکےسوال پرحامدمیرکاکہناتھاکہ اس معاملےپرامریکی حکام کاکہناہےکہ تحریک انصاف پاکستان کی میجرسیاسی پارٹی ہےاس لئےامریکاپی ٹی آئی کااگنورنہیں کرسکتااورامریکااورتحریک انصاف کےدرمیان روابط برقرارہیں۔ اس وقت عمران خان امریکاکےساتھ تعلقات بہتربنارہےہیں کیونکہ انہیں پتاہےکہ الیکشن جیتنےکےبعدانہیں امریکاسےاچھےتعلقات قائم کرنےکی ضرورت پڑےگی۔
حامدمیرکاکہناتھاکہ سٹریٹجک امورکےکچھ ماہرین کاکہناہےکہ دراصل عمران خان کچھ طاقتوں کوساتھ ملاکرملک میں اسٹیبلشمنٹ کےساتھ لڑائی میں مزیدزورپیداکرناچاہتےہیں اوراسی لئےوہ امریکاکےساتھ اپنےتعلقات کوبہتربناناچاہتےہیں۔
حامدمیرکاکہناتھاکہ امریکی سازش کےبیانئےسےبیک آوٹ کرنےکی سیاسی قیمت عمران خان کوچکاناپڑےگی۔