مانیٹرنگ ڈیسک ۔۔ چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کےتازہ بیان نےملکی سیاست میں نئی ہلچل مچادی ہے۔
لاہورمیں اپنی رہائش گاہ پرسینئرصحافیوں سےبات کرتےہوئےسابق وزیراعظم کاکہناتھاملک میں ٹیکنوکریٹ حکومت لانےکاشوشہ چھوڑاجارہاہے۔
حکومت سےزیادہ اس کےپیچھےبیٹھےلوگوں کاالیکشن کیلئےراضی ہوناضروری ہے۔
عمران خان نےواضح کیاکہ اگراگلےعام انتخابات میں کوئی پولیٹیکل انجینئرنگ کی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔انہوں نےمشرقی پاکستان کاحوالہ دیتےہوئےکہا سب سے بڑی جماعت کا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نےکہاکہ ابھی الیکشن ہوتےنظر نہیں آرہے۔اس وقت اسٹیبلشمنٹ سےان کاکوئی رابطہ نہیں۔
عمران خان ایک بارپھرسابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈباجوہ پرچڑھ دوڑےاورکہاکہ باجوہ نےملک پربڑا ظلم کیا۔ہماری حکومت کی باجوہ سےاچھی ورکنگ ریلیشن رہی۔ عمران خان کےمطابق باجوہ کےنزدیک سیاستدانوں کی کرپشن بے معنی تھی۔
عمران خان نےبڑادعویٰ کیاکہ ان کی حکومت میں 5 فیصد ڈیفالٹ کا خطرہ تھاجو اب 90 فیصد ہو چکا ہے۔ قانون ہے۔قانون کی حکمرانی قائم کئے بغیر پاکستان کےمسائل حل نہیں ہو سکتے۔ ملک لوٹنےوالوں سےمیثاق معیشت کیسےکریں۔