ویب ڈیسک ۔۔ لانگ مارچ ہوگاتو23مارچ کوہی ہوگا،پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ڈٹ گئی،لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل کرنےکاحکومتی مطالبہ مسترد۔مارچ حکمرانوں کےخاتمےکیلئےآخری کیل ثابت ہوگا۔
اسلام آبادمیں مولانافضل الرحمان کی زیرصدارت ہونےوالےپی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں حکومت مخالف تحریک کےحوالےسےاہم فیصلوں کااعلان کردیاگیا۔۔
پی ڈی ایم اجلاس کےاہم فیصلے
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کےخلاف تحریک عدم اعتمادسمیت 8سفارشات پرغورکیاگیا۔
اجلاس کےشرکامیں اس بات پراتفاق کیاگیاکہ لانگ مارچ کےاسلام آبادمیں قیام کی مدت کوخفیہ رکھاجائےگااوردھرنےکی تفصیلات لانگ مارچ کےقریب جاری کی جائیں گی۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کی اس سفارش پراتفاق رائےکیاگیاکہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے لانگ مارچ میں شرکت کرنا چاہےتو اجازت دے دی جائے۔
تجویزدی گئی کہ لانگ مارچ کی تاریخ میں تبدیلی سےسیاسی طورپراچھا تاثر نہیں جائےگا۔
اجلاس میں صدارتی نظام مسترد کردیاگیا،شرکانےاس نظام کو ملکی تشخص پروارسے تعبیر کیا۔ میڈیاسےبات کرتےہوئےمولانافضل الرحمان نےصدارتی نظام کوآمریت سےتعبیرکیااورکہاکہ ایسی ناپاک خواہش کوکسی صورت پوراہونےنہیں دیاجائےگا۔
اجلاس میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل اور منی بجٹ کومسترد کیا گیا۔
پی ڈی ایم رہنماؤں نے منی بجٹ اوراس میں عائدٹیکسوں کومستردکردیا۔
اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک خودمختاری کےنام پرترمیمی بل کاراستہ سینیٹ میں بھرپور اندازمیں روکاجائے گا ۔
مولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نےدوسروں کوچورکہنےوالوں کی ان کی مصنوعی ایمانداری کاآئنہ دکھادیا۔
دوسری جانب میڈیاسےبات کرتےہوئےن لیگ کےرہنماشاہدخاقان عباسی کاکہناتھاکہ فی الحال وزیراعظم کےخلاف تحریک عدم اعتمادپیش کرنےکاآئیڈیاموخرکردیاگیاہےکیونکہ ابھی وقت مناسب نہیں۔ ان کاکہناتھاکہ جب تک اسٹیبلشمنٹ حکومت کےسرسےہاتھ نہیں اٹھاتی تحریک عدم اعتمادکامیاب نہیں ہوسکتی ۔ تاہم انہوں نےامیدظاہرکی کہ موجودہ ملکی حالات کوسامنےرکھتےہوئےاسٹیبلمشنٹ موجودہ حکومت کومزیدسپورٹ نہیں کرےگی ۔
مولانافضل الرحمان نےاتجادی جماعتوں کومتحدرہنےکامشورہ کیااورکہاکہ متحدرہناہی تحریک عدم اعتمادکی کامیابی کی ضمانت ہے۔