ویب ڈیسک ۔۔ فرانس نےہم جنس پرستوں مزیدآزادی دیتےہوئےان کی سوچ تبدیل کرنے کے علاج پرپابندی عائدکردی۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنےوالوں کوبھاری جرمانہ اورقیدکی سزابھگتناہوگی۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق ملک میں نافذہونےوالےایک نئےقانون کےتحت ہم جنس پرستوں کی جنسی شناخت یا رجحانات کو نارمل کرنے کی تھیراپی پرسخت پابندی لگادی گئی ہے۔ فرنچ حکومت نے ہم جنس پرستوں کی تھیراپی کرنے کی کوشش میں دو سال قید اور34،000 ڈالرزجرمانے کی سزا مقررکی ہے۔
نئےقانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر تھیراپی کسی نوجوان یا ایسے شخص پر کی جائے گی جو کمزورہوگا تواس کی سزا3 سال قیداور 50،000ڈالرز جرمانہ ہوگی۔
اس قانون کو فرانس کی نیشنل اسمبلی میں اکثریتی ووٹ سے منظور کرنےکےبعدنافذکیاگیا ہے۔ اس موقع پر فرانسیسی وزیر برائے مساوات اور تنوع الیزبتھ مورینو نے ہم جنس پرستوں کی تھیراپی کو وحشیانہ عمل قراردیا جبکہ صدرایمانوئل میکرون نے بھی نئے قانون کو سراہاہے۔
واضح رہے کہ امریکاکی متعددریاستوں میں بھی ایسا ہی قانون نافذ ہے۔