ویب ڈیسک ۔۔ علاقائی روابط اورتجارت کو ہموارکرنے کی کوششوں کےحصےکےطورپرپاکستان نےتاجروں طبقےکوافغانستان کے ساتھ مقامی کرنسی میں 14 اشیاء برآمد کرنے کی اجازت دےدی ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤدکےمطابق ان اشیاء میں پولٹری، گوشت، سیمنٹ، فارماسیوٹیکل مصنوعات، ٹیکسٹائل، پھل، سبزیاں، نمک، چاول اورسرجیکل آلات وغیرہ شامل ہیں۔
ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستارنے اس پیشرفت کو سراہا اور کہا کہ اس سے افغانستان کی منڈیوں تک دوبارہ رسائی حاصل کرنے کی راہ ہموارہوگی۔
پاکستان بزنسز فورم (پی بی ایف) کے عہدیداروں نے بھی اس اقدام کودو طرفہ تجارت کو آسان بنانے کے لیے اٹھائے گئے ایک مثبت اقدام کے طور پردیکھااورسراہاہے۔
پی بی ایف کےنائب صدراحمدجوادکےمطابق اگر پاکستان ہمسایہ ملک کی منڈیوں کو حاصل کرنے میں ناکام رہا تو دوسرے ممالک اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نےچین کی مثال دی اورکہا چین افغانستان کی اقتصادی مددکےراستےاس کی منڈیوں میں قدم جمانےکی منصوبہ بندی کررہاہے۔
دوسری جانب معاشی ماہرین نےافغانستان کےساتھ مقامی کرنسی میں تجارت پرتنقیدکرتےہوئےکہاہےکہ ہمسایہ ملک کےساتھ روپےمیں تجارت کی اس وقت اجازت دی گئی جب ہمیں اپنی برآمدات کی ادائیگی کیلئےڈالرزکی زیادہ سےزیادہ ضرورت ہے۔