تاریخ: 10 جون 2025 | تحریر: نیوز میکرزویب ڈیسک
اگر آپ ان لوگوں میں شامل ہیں جو ہر سال چالاکی سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے سے بچ جاتے ہیں — تو خبردار ہو جائیں! وفاقی حکومت نے آپ جیسے "سمارٹ چوروں” کے گرد شکنجہ کسنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ بجٹ 2025-26 میں ایک نیا دھماکہ ہونے والا ہے — اور اس بار نشانے پر ہیں وہ سب لوگ جو "ٹیکس نیٹ” سے باہر بیٹھے عیش کر رہے ہیں!
کیا ہونے جا رہا ہے؟:
بینک اکاؤنٹس پر پابندی:
ایف بی آر کو اختیار دیا جا رہا ہے کہ وہ نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹس پر براہ راست پابندی عائد کر سکے۔ یعنی آپ کا پیسہ، آپ کی ہی پہنچ سے دور ہو سکتا ہے!
جائیداد کا انتقال نہیں ہوگا:
غیر رجسٹرڈ افراد اب کسی بھی زمین یا جائیداد کی خرید و فروخت نہیں کر سکیں گے۔ کروڑوں کی پراپرٹی لیکن نہ ٹیکس؟ اب نہیں چلے گا!
کاروبار پر سیل لگ سکتی ہے:
نان فائلرز کی دکانیں اور کاروباری مقامات ایف بی آر کے حکم پر سیل کیے جا سکیں گے۔
گاڑیاں خریدنا خواب بن جائے گا:
اگر آپ ٹیکس نہیں دیتے تو اب نئی گاڑی، موٹر سائیکل یا یہاں تک کہ رکشہ بھی خریدنے کی اجازت نہیں ملے گی۔ ہاں، صرف 800 سی سی تک کی گاڑی پر عارضی نرمی زیر غور ہے۔
بینکنگ ٹرانزیکشنز بھی محدود:
اب آپ کا ہر مالی لین دین ایف بی آر کی نظر میں ہوگا۔ بغیر ٹیکس کے کوئی بڑی رقم ادھر سے ادھر نہیں ہو سکے گی۔
خاندانی معلومات لازمی:
اب آپ کے انکم ٹیکس گوشوارے میں آپ کی بیوی، بچے، والدین حتیٰ کہ غیر شادی شدہ یا بیوہ بیٹی کی مالی تفصیلات بھی شامل ہوں گی۔ چھپنے کا ہر دروازہ بند!
فائلر-نان فائلر کی جگہ "اہل-نا اہل”:
اب نیا نظام آ رہا ہے — جہاں فائلر یا نان فائلر نہیں، بلکہ اہل یا نا اہل شہری کی کیٹیگری متعارف کرائی جائے گی۔ اور نا اہل شہریوں کو ترقی، سہولت، اور عزت… کچھ بھی نہیں ملے گا!
پیغام واضح ہے: یا تو ریاست کو ٹیکس دو، یاایکشن کیلئےتیاررہو!
یہ نئی تجاویز صرف قانون نہیں، ایک واضح اعلانِ جنگ ہیں اُن تمام افراد کے خلاف جو قومی خزانے کا حصہ بننے سے انکاری ہیں۔ اب وقت ہے کہ ہر شہری ذمہ داری کا مظاہرہ کرے — کیونکہ ملک صرف اداروں سے نہیں، عوام کے دیے گئے ٹیکس سےچلتےہیں۔