پاکستان میں ‘آن لائن بینک فراڈ’ بہت عام ہے اور بہت سے لوگ ان آن لائن مجرموں کا شکار ہو کر لاکھوں روپے کا نقصان کر چکے ہیں جو آپ کو ہوشیاری سے پھنساتے ہیں۔ یہ سائبر جرائم پیشہ افراد کوئی سراغ نہیں چھوڑتے ۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مسلسل ان کے پیچھے ہیں لیکن ان کی اب تک کی کامیابی کی شرح زیادہ متاثر کن نہیں ہے۔
آپ سےیہ دھوکہ دہی شروع ہوتی ہے جب آپ کے موبائل فون کی گھنٹی بجتی ہے اور اسکرین پر ایک نامعلوم نمبر آتا ہے۔ کال موصول ہونے پر، دوسری طرف والا شخص اپنا تعارف اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے افسر کے طور پر کرائے گا۔ بعد میں وہ آپ کوآپ کے بینک میں رجسٹرڈ بنیادی خفیہ معلومات دے گا تاکہ آپ کو یہ تاثر ملے کہ آپ صحیح آدمی سے بات کر رہے ہیں۔ پھر اچانک اپنے لہجے کو قدرے سخت بناتے ہوئے یہ کہہ کر آپ کو ‘حیران اورپریشان’ کردےگا۔
جناب، آپ کا بینک اکاؤنٹ معطل کر دیا گیا ہے؛ اب آپ اپنا اے ٹی ایم بھی استعمال نہیں کر سکتے۔ آپ نے بینک کو جو معلومات فراہم کی ہیں وہ غلط ہیں۔ اگر آپ اپنا اکاؤنٹ دوبارہ بحال کرنا چاہتے ہیں تو اپنی معلومات کو ابھی اپ ڈیٹ کریں۔
جیسا کہ میرے علم اور تجربے میں آیا ہے، اس کال پر اکثر لوگوں کا پہلا ردعمل یہ ہوتا ہے کہ وہ سخت دباومیں آجاتے ہیں، ان کی زبان لڑکھڑانےلگتی ہےاوروہ نہیں جانتے کہ اس اچانک ٹوٹ پڑنےوالی آفت کاجواب کیسے دیا جائے؟ یہی وہ مقام ہے جہاں کچھ لوگ جو اپنےحواس کھو دیتے ہیں اور بہت زیادہ ذہنی دباؤ میں آکروہ اس نامعلوم شخص کواپنےاکاؤنٹ کی تفصیلات فراہم کردیتے ہیں اورپھرچندمنٹوں میں ان کےاکاونٹ کاصفایاکردیاجاتاہے۔
یاد رکھیں، یہ پاکستان میں ایک بہت عام آن لائن بینک فراڈ ہے اور بہت سے معصوم پاکستانی ان "سائبر بینکرز” کے ہاتھوں اپنی محنت کی کمائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ جن لوگوں نے اپنا پیسہ کھو دیا ہے وہ ایک دن انشااللہ انہیں ضرورواپس ملےگالیکن جن لوگوں کا ابھی تک ان آن لائن سائبر مجرموں سے واسطہ نہیں پڑاانہیں چاہیےکہ ہمیشہ چوکس رہیں،اپنی آنکھیں اورکان کھلے رکھیں۔
میں ان فراڈیوں سےکیسےبچ سکتاہوں ؟
مندرجہ ذیل ہدایات کوہمیشہ یادرکھیں ۔۔
چاہےکچھ ہوجائے،کبھی بھی اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کسی کےساتھ فون پر یا ذاتی طور پر شیئر نہ کریں۔
اگر کوئی آپ کو کال کرتا ہے، خود کو سٹیٹ بنک یاایف بی آرآفیسر ظاہر کرتا ہے، اور آپ کے خفیہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات مانگتا ہے، تو بس فون منقطع کر دیں۔
یہ نہ بھولیں کہ ، سٹیٹ بنک، ایف بی آر یا آپ کا بینک کبھی بھی فون پر یا ذاتی طور پر آپ کے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات نہیں پوچھے گا۔ اور اگر کوئی فون پر ایسی خفیہ معلومات پوچھنےکی کوشش کرتا ہے تو وہ سوفیصدفراڈیہ ہے۔
عام طور پر یہ آن لائن سائبر کرمنلز ان لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں جن کے اکاؤنٹس میں بہت زیادہ رقم ہوتی ہے۔ لہٰذا، ہوشیار رہیں اورایسی کال آنےکی صورت میں فوری طور پر اپنے بینک اور ایف آئی اے حکام کومطلع کریں۔