تاریخ: 25 جون 2025 | تحریر: نیوز میکرز ڈیسک
پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے لیے بغیر ویزا سفر کی سہولت کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس سے دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
یہ اہم اعلان پاکستان-یو اے ای مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس کے دوران کیا گیا، جو تقریباً دس سال کے وقفے کے بعد دوبارہ منعقد ہوا۔ یہ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان مضبوط، دیرپا اور متحرک تعلقات کی نئی بنیاد بن رہا ہے۔
کئی شعبوں میں تعاون کے معاہدے
اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے دوران دونوں فریقین نے متعدد مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے، جن کا مقصد تجارت، بینکاری، صحت، تعلیم، توانائی، اور سرمایہ کاری جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ایک اہم معاہدے کے تحت مشترکہ ٹاسک فورس قائم کی جائے گی، جو ویزہ سہولیات کو مزید مؤثر بنائے گی، نئے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرے گی، اور اقتصادی تعاون کو وسعت دے گی۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اجلاس کو وثر اور نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لےجانےکی کوشش ہے۔
علاوہ ازیں، پاکستان اور یو اے ای نے مصنوعی ذہانت (AI) اور ڈیجیٹل معیشت میں بھی تعاون پر اتفاق کیا ہے تاکہ جدید ٹیکنالوجی میں مشترکہ مواقع حاصل کیے جا سکیں۔
یو اے ای ویزا ریجیکشن کی پچھلی صورتحال بھی زیرِ غور
گزشتہ برس یو اے ای نے 50 ہزار سے زائد پاکستانیوں کی ویزا درخواستیں مسترد کر دی تھیں، جو سخت امیگریشن پالیسیوں کا حصہ تھیں۔ ذرائع کے مطابق اس اقدام کی وجہ پاکستانی شہریوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے غیر قانونی اقدامات تھے، جن میں بھیک مانگنے جیسے جرائم بھی شامل تھے۔
یو اے ای حکام نے پاکستانی مسافروں کے لیے پولیس کریکٹر سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ گزشتہ 16 ماہ کے دوران 10,000 سے زائد پاکستانی شہری یو اے ای سے ڈی پورٹ کیے جا چکے ہیں، جن میں 4,740 سابق قیدی اور 5,800 مجرمانہ الزامات کا سامنا کرنے والے افراد شامل ہیں۔
نتیجہ: ایک نیا سفارتی دور
یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی اور اعتماد کی علامت ہے، مگر ساتھ ہی یہ واضح پیغام بھی دیتی ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان اور یو اے ای کے عوام کے لیے یہ ایک موقع ہے کہ وہ ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں اور ان سہولتوں سے مثبت انداز میں فائدہ اٹھائیں۔