ویب ڈیسک ۔۔ نیب کے سوا کسی متعلقہ حکومتی ادارے نے کمیشن سے تعاون نہیں کیا۔ بیوروکریسی نےبراڈشیٹ کیس کاریکارڈغائب کرنےمیں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔
یہ انکشاف براڈشیٹ کی کیس کی تحقیقات کرنےوالےجسٹس ریٹائرڈعظمت سعیدشیخ کی سربراہی میں کام کرنےوالےیک رکنی کمیشن نےاپنی رپورٹ میں کیاہے۔ جسٹس ریٹائرڈعظمت سعیدشیخ نےاپنی مکمل رپورٹ حکومت کےحوالےکردی ہےاورآج ہونےوالےوفاقی کابینہ کےاجلاس میں اس رپورٹ کےمندرجات پرغورکیاگیا۔ وفاقی کابینہ نےاس رپورٹ کوعام کرنےکی منظوری دی جس کےبعدبراڈشیٹ کمیشن کی رپورٹ کوپبلک کردیاگیا۔
میڈیاکےذریعےسامنےآنےوالی اس رپورٹ میں کمیشن کےسربراہ عظمت سعیدنےکچھ بہت ہی حیرت انگیزاوردلچسپ انکشافات کئےہیں اوربہت سی باتیں انہوں نےکھل کرکرنےکی بجائےاشاروں میں کی ہیں ۔
اپنی رپورٹ میں انہوں نےلکھاہےکہ سووائےنیب کےکسی ریاستی ادارےنےتحقیقات میں ان سےتعاون نہیں کیا۔ یہ سب عدم تعاون دیکھ کرموہن داس کرم چندگاندھی بہت خوش ہواہوگا۔ انہوں نےلکھاکہ رپورٹ کےکچھ حصےانہوں نےمارگلہ کےدامن میں لکھےجہاں ان کےکانوں میں گیدڑوں کی آوازیں آتی رہیں لیکن وہ گیدڑبھبکیوں سےڈرنےوالےنہیں ۔
کمیشن کے سربراہ نےاس کیس کےاہم کرداروں طارق فواد اور کاوے موسوی کا بیان ریکارڈ کرنا مناسب نہیں سمجھا۔
دوسری جانب یادرہےکہ اپوزیشن جماعتوں نےجسٹس ریٹائرڈ عظمت سیعد کی سربراہی میں بننے والے کمیشن کو مسترد کردیا تھاکیونکہ سابق وزیراعظم شوکت عزیزکےدورمیں جب براڈشیٹ نامی کمپنی سےنیب کامعاہدہ ہورہاتھاتواس وقت عظمت سعیدنیب کےپراسکیوٹرجنرل تھےاوراپوزیشن کےبقول عظمت سعیدصاحب کواس کیس کی تحقیقات دینامفادات کابہت بڑاٹکراوہوگا۔