ملک ریاض کے190ملین پاونڈپاکستان کیسےآئے؟سٹیٹ بنک تفصیلات دینےسےانکاری

ویب ڈیسک ۔۔
سٹیٹ بنک نے190ملین پاونڈکی تفصیلات بتانےسےانکارکردیا ۔
سٹیٹ بنک آف پاکستان نےسینیٹ کی قائمہ کمیٹی کےسامنےاعتراف کیاہےکہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی اورپراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض فیملی کےدرمیان ہونےوالےایک معاہدےکےتحت حاصل ہونےوالی 190ملین پاونڈکی رقم سپریم کورٹ آف پاکستان کی نیشنل بنک برانچ میں جمع ہوچکی ہے۔ لیکن اس کےعلاوہ بنک حکام نےقائمہ کمیٹی کومزیدکسی قسم کی تفصیلات دینےسےانکارکردیا ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےفنانس اینڈریونیوکوبریفنگ دیتےہوئےسٹیٹ بنک کےڈپٹی گورنرجمیل احمدکاکہناتھاکہ یوکےنیشنل کرائم ایجنسی نےملک ریاض فیملی سےایک آوٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کےتحت ملنےوالے190ملین پاونڈنیشنل بنک آف پاکستان کی سپریم کورٹ برانچ میں جمع کرادئیےہیں ، کمیٹی اس سےزیادہ کچھ جانناچاہتی ہےتووہ حکومت سےرابطہ کرے ۔
مرکزی بنک کےاعتراف کےبعدسینیٹ میں حکومتی اوراپوزیشن ارکان کےدرمیان تلخ جملوں کاتبادلہ ہوا، جس کےبعدکمیٹی چیئرمین فاروق نائیک نےگورنرسٹیٹ بنک رضاباقرکوہدایت کی کہ وہ کمیٹی کےاگلےاجلاس میں پیش ہوکرارکان کےسوالوں کےجواب دیں ۔
خبرکےمطابق برطانیہ سےملنےوالے190ملین پاونڈجس معاہدےکےتحت پاکستان آئےاس بارےمیں تووزارت خزانہ تک کوکچھ معلوم نہیں ۔