اسرائیلی طیارہ آج پہلی بارسعودی حدوداستعمال کرتاہواعرب امارات پہنچےگا

ویب ڈیسک ۔۔
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کےدرمیان نام نہادامن معاہدےکےبعد پہلی باراسرائیلی طیارہ سعودی عرب کی فضائی حدوداستعمال کرتےہوئےعرب امارات پہنچےگا۔
یاد رہے یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل کی کسی بھی براہ راست فلائٹ نے سعودی فضائی حدود استعمال کی۔ اس سےپہلےسعودی عرب نے بھارتی ائیرلائن کواسرائیل کیلیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی تھی لیکن اسرائیلی پروازوں کوبھارت جانےکیلئےبحیرہ احمر کے راستےطویل سفرطے کرنا پڑتا تھا۔
امارات اوراسرائیل کےدرمیان امن معاہدے کے بعداسرائیلی وزیراعظم نےدبئی کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ نیتن یاہوکےمطابق تل ابیب اور دبئی کے درمیان براہ راست پروازیں براستہ سعودی عرب شروع کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ کے بعد فون سروس اور انٹر نیٹ پر بند ویب سائٹس بحال ہونا شروع ہوگئیں۔اسی سلسلےمیں اسرائیلی ویب سائٹ ” دا ٹائمز آف اسرائیل” کی ویب سائٹ بھی متحدہ عرب امارات میں آن لائن دستیاب ہوگی جو کہ دیگر مسلم ممالک میں بند ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے کے تحت اسرائیل اور متحدہ عرب امارات معمول کے مکمل سفارتی تعلقات قائم کریں گے، اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان اس ڈیل کو”معاہدۂ ابراہیم”(ابراہام اکارڈ) کا نام دیا گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے بعد اور بحرین اور عمان بھی اسرائیل سےرشتہ جوڑنےجارہے ہیں۔
اسرائیلی انٹیلی جنس وزیر ایلی کوہن نے کہا ہے کہ ‘یو اے ای اور اسرئیل کے مابین امن معاہدے کے بعد بھی اسرائیل نے اپنی سالمیت کیلیے خطرہ بننے والے ایف-35 طیارےکی فروخت کی خبروں کی تردید کردی’۔ اسرائیلی وزیر نےکہا کہ میرے عہدے پر ہوتے ہوئے ایسی کوئی شق نہیں کہ ہم متحدہ عرب امارات کو ففتھ جنریشن ایف -35 طیارے دیں گے۔